کراچی میں گزشتہ رات قتل ہونے والی غیر سرکاری تنظیم کی ڈائرکٹراور ترقی پسند دانشور سبین محمود کے قتل کا مقدمہ ڈیفنس تھانے میں درج کرلیا گیا۔
مقدمہ مقتولہ کی زخمی والدہ منہاس کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے جس میں دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
نجی اسپتال میں زیرعلاج سبین کی والدہ منہاس نے پولیس کو بتایا کہ حملہ آورموٹرسائیکل پرسوار تھے اور انہوں نے چہروں کو نقاب سے ڈھانپا ہوا تھا۔منہاس کے بقول حملہ آوروں نے انتہائی قریب سے سبین کو گولیاں ماریں ۔
دوسری جانب پاک فوج، امریکا اور قائم مقام صدر میاں رضاربانی نے سبین محمود کے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ سبین محمود قتل کی مذمت کرتے ہیں اور انٹیلی جنس اداروں کو تفتیشی اداروں کی مدد کرنیکی ہدایت کر دی گئی ہے۔
امریکی سفارتخانے سے جاری مذمتی بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا سبین محمود اورانکی والدہ پرفائرنگ کی مذمت کرتا ہے۔
ایوان صدر سے جاری بیان کے مطابق قائم مقام صدر میاں رضاربانی نے این جی او کی ڈائریکٹر کے قتل کی مذمت کی ہے۔