چین اور روس نے بھی لشکر طیبہ اور جیش محمد کو دہشت گرد قرار دے دیا

411
شیامن: چین کے صدر شی جنگ پنگ کی زیرصدارت برکس ممالک کا اجلاس ہورہا ہے

شیامن (مانیٹرنگ ڈیسک) دنیا کی 5 اہم ابھرتی ہوئی معیشتوں کی تنظیم بریکس نے پہلی باراپنے اعلامیے میں لشکرِ طیبہ اور جیشِ محمد کو دہشت گرد قرار دے دیا ہے۔ بریکس کے ارکان میں بھارت،چین، برازیل، روس جنوبی افریقا شامل ہیں۔پیر کو چین کے بندگارہی شہر شیامن میں ہونے والی کانفرنس کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کے واقعات میں ملوث، ان کا انتظام کرنے یا حمایت کرنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جانا چاہیے۔بی بی سی کے مطابق اس اعلان کو بھارت کی سفارتی کامیابی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ پانچوں ممالک کے سربراہان نے مشترکہ اعلامیے میں ایسے تنظیموں کی سخت مذمت کی ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کو جاری رکھنے کا اعادہ کیا گیا۔43 صفحات پر مشتمل اعلامیے میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ افغانستان میں فوری طور پر جنگ بندی ہونی چاہیے۔



بریکس ممالک نے خطے میں بدامنی اور طالبان، دولتِ اسلامیہ، القاعدہ اور اس کے ساتھی گروہوں بشمول مشرقی ترکستان اسلامک موومنٹ، اسلامک موومنٹ آف ازبکستان، حقانی نیٹ ورک، لشکر طیبہ، جیش محمد، ٹی ٹی پی اور حزب التحریر کی وجہ سے ہونے والے فساد کی مذمت کی۔یہ تنظیم کا نواں اعلیٰ سطح کا اجلاس تھا۔ تنظیم نے اس میں ہر قسم کی دہشت گردی کی مخالفت کا بھی اعادہ کیا۔ تنظیم نے اس بات کو دہرایا ہے کہ دہشت گردی کا خاتمہ کرنا اولین طور پر ریاست کی ذمے داری ہے اور بین الاقوامی معاونت کو خود مختاری اور عدم مداخلت کی بنیادوں پر فروغ دینا چاہیے۔واضح رہے کہ اس اجلاس سے پہلے چینی وزیرِ خارجہ نے کہا تھا کہ ’ہمیں پتا ہے کہ بھارت کے پاکستان کی جانب سے انسدادِ دہشت گردی کے حوالے سے خدشات ہیں ،ہمارے خیال میں بریکس اس پر بحث کرنے کا درست فورم نہیں ہے۔



یادرہے کہ گزشتہ بریکس اجلاسوں میں چین نے پاکستان میں پائے جانے گروہوں کو اعلامیے میں شامل نہیں ہونے دیا تھا۔ حالانکہ گزشتہ اجلاس اوڑی حملے کے ایک ہفتے بعد ہی ہورہا تھا۔اب دیکھنا یہ ہوگا کہ چین اقوام متحدہ کی جانب سے جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو اقوام متحدہ کی جانب سے عالمی دہشت گرد قرار دینے کی کوشش پر کیا ردعمل ظاہر کرتا ہے۔