پاکستان کی طرف سے صرف تشویش

380

Edarti LOHروہنگیا مسلمانوں کے قتل عام پر پاکستان نے تشویش کا اظہار کردیا ہے۔ یہ بھی بڑی بات ہے۔ اب شاید برما کی ظالم حکومت مظلوم مسلمانوں کی نسل کشی اور قتل عام سے باز آجائے۔ لیکن ظلم پر اظہار تشویش کرنا کافی سمجھ لیا گیا ہے؟ حکومت پاکستان فوری طور پر برما سے ہر قسم کے تعلقات منقطع کرے اور اس کے سفیر کو ملک بدر کرے۔ اگر برما کو طیارے دینے کا کوئی معاہدہ کیا گیا ہے تو اسے بھی فوری طور پر منسوخ کرے، مالدیپ پاکستان کے مقابلے میں چھوٹا سا ملک ہے لیکن اس نے میانمر سے تجارتی تعلقات ختم کردیے ہیں۔ یہاں برمی سفیر کوطلب کرکے شدید احتجاج ریکارڈ کرانے کی بات ہورہی ہے۔ کیا اس خوف اور بے عملی کی وجہ یہ ہے کہ برما کی پشت پر چین ہے جو اسے ہر طرح کی معاونت فراہم کررہاہے۔ روس نے مذہب کی بنیاد پر بوسنیا میں مسلمانوں کے قتل عام میں سربیا کی مدد کی تھی حالانکہ وہ کمیونسٹ ملک ہے۔ اسی طرح چین اور برما میں بھی مذہبی رشتے ہیں اور پاکستان چین کی دوستی نہیں کھونا چاہتا۔ چنانچہ صرف تشویش کے اظہار سے کام چلارہا ہے۔