گھروں میں بیت الخلا

336

بیت الخلا خبیث اور شرارتی جنوں کے رہنے کی جگہ ہے کیونکہ وہ گندی جگہوں پر رہنا زیادہ پسند کرتے ہیں۔
اسی لیے پہلے زمانوں میں لوگ گھروں میں بیت الخلا نہیں بنایا کرتے تھے بلکہ قضائے حاجت کے لیے گھروں اور آبادی سے دور ویرانوں میں جایا کرتے تھے۔
پھر وقت کے ساتھ ساتھ لوگ بدلتے گئے اور سہولیات کے عادی ہوگئے۔ چنانچہ پہلے گھروں کے ساتھ بیت الخلا بنانے کا رواج ہوتا پھر یہ گھر کے اندر آگئے۔
اور اب تو یہ حال ہے کہ ہر کمرے کے ساتھ ’اٹیچ باتھ روم‘ ہر گھر کی ضرورت بن گیا ہے۔
یہ اٹیچ باتھ روم سہولت کے ساتھ ساتھ ان خبیث جنوں کو بھی گھروں میں لے آئے ہیں جن کی یہ پسندیدہ جگہ ہے۔
اسی وجہ سے گھروں میں بیماریوں، پریشانیوں اور لڑائی جھگڑوں میں اضافہ ہوا ہے۔
اب چونکہ باتھ روم کو تو گھر سے باہر منتقل کرنا ممکن نہیں اس لیے مسنون دعاؤں کے اہتمام سے ان خبیث جنوں سے بچا جاسکتا ہے۔
ایک تو گھر میں داخل ہوتے وقت ’’السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ‘‘ کہنا اپنی عادت بنائیں،
اور دوسرا یہ کہ گھر کا ہر فرد چاہے بچہ ہو یا بڑا اسے بیت الخلا میں داخل ہونے اور نکلنے کی دعا سکھا دیں اور اہتمام کی عادت ڈالیں۔
جو لوگ اپنے گھروں میں بیماریوں، پریشانیوں اور لڑائی جھگڑوں سے پریشان ہیں وہ اس عمل کی پابندی کرلیں چند دن میں ہی حیرت انگیز نتائج حاصل ہونگے۔
بیت الخلا میں داخل ہوتے وقت پہلے بایاں اور پھر دایاں پاؤں اندر رکھیں اور نکلتے وقت پہلے دایاں پھر بایاں پاؤں باہر رکھیں۔
داخل ہونے کی دعا
اَللّٰہْمَّ انِّی اعْوذْ بِکَ مِنَ الخْبْثِ وَالخَبَاءِث
اے اللہ! میں مذکر شیطانوں اور مؤنث شیطانوں سے تیری پناہ میں آتا ہوں۔ (بخاری،مسلم )
نبی کریمؐ نے شیطانوں کے شر سے اللہ تعالی کی پناہ اس لیے طلب فرمائی کہ عام طور پر شیطان بیت الخلا میں ہی رہتے ہیں۔
بیت الخلا سے نکلنے کی دعا
غْفرَانَکَ ( ترمذی، ابوداؤد ،ابن ماجہ)