کراچی(رپورٹ : محمد انور )بلدیہ عظمیٰ کراچی نے افسران و ملازمین کو الاٹ کی جانے والی تمام 650 کاروں، جیپوں اور موٹر سائیکلوں کی درست حالت میں موجودگی کی تصدیق کا فیصلہ کیا ہے ۔اس مقصد کے لیے8ستمبر تا 22ستمبر مختلف محکموں کے افسران و ملازمین کی گاڑیوں کا ’’فزیکلی معائنہ ‘‘ کیا جائے گا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق میئرکراچی وسیم اختر نے ان اطلاعات کا سخت نوٹس لیا ہے جس میں بتایا گیا تھا کہ کے ایم سی کے متعدد افسران اور ملازمین کو الاٹ کی گئی کاریں اور موٹر سائیکلیں اب ان کے استعمال میں نہیں ہیں، لیکن ان گاڑیوں کی مد میں وہ مسلسل پیٹرول و ڈیزل حاصل کررہے ہیں۔خیال ہے کہ جن گاڑیوں کو استعمال میں نہیں لایا جارہا وہ خراب ہوچکی ہیں یا افسران نے خود اپنے رشتے داروں یا دیگر کے استعمال میں دی ہوئی ہیں۔ذرائع نے بتایا ہے کہ جو گاڑیاں معائنہ کمیٹی کے سامنے پیش نہیں کی جائیں گی ان کا پیٹرول اور ڈیزل فوری بند کردیا جائے گا۔ بعدازاں متعلقہ افسر یا ملازم کو کسی بھی حالت میں گاڑی پیش کرنے کی ہدایت جاری کی جائیں گی۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ گاڑیوں کے معائنے کے لیے شیڈول جاری کردیا گیا ہے ۔ جس کے مطابق کونسل سیکرٹریٹ ،کچی آبادی اور کراچی انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز کی گاڑیوں کو 8ستمبر ، پارکس ، ہارٹیکلچرل ، اسٹیٹ ، میڈیا مینجمنٹ ، اسٹور اور پروکیورمنٹ ڈپارٹمنٹ کی وہیکلز کو 11ستمبر ، ڈپٹی میئر میونسپل کمشنر سیکرٹریٹ ،آرکائیو و ریسرچ ،انٹرپرائز و انوسٹمنٹ اور میونسپل یوٹیلٹی چارجز ٹیکس ،کی گاڑیوں کو12ستمبر ، فنانس اور اکاؤنٹس کے محکمے کی گاڑیوں کو 13ستمبر ،سٹی وارڈن و فائربریگیڈ کی گاڑیوں کو 14ستمبر ، ایچ آر ایم ،قانون اور ویٹرنری ڈپارٹمنٹ کو 15ستمبر ، لینڈ اور چارجڈ پارکنگ ڈپارٹمنٹ کی گاڑیوں کو 18ستمبر ، سولڈ ویسٹ مینجمنٹ ، فیومیگیشن ، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور پے رول کی گاڑیوں کو 19ستمبر ،انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ کی گاڑیوں کو 20ستمبر ،کلچرل اسپورٹس و ریکریشن کی گاڑیوں کو 21ستمبر اور میونسپل سروسز اور میئر سیکرٹریٹ کی گاڑیوں کو 22ستمبر کو چیک کیا جائے گا۔ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ بعض افسران ایک سے زائد گاڑیاں بھی استعمال کررہے ہیں۔ ایسے افسران کا تعلق میونسپل سروسز اور اکاؤنٹس کے محکمے سے ہے۔