حافظ نعیم کے علما سے رابطے‘ شہر کے جید علما نے سپورٹ روہنگیا مارچ کی حمایت کردی

525
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن مفتی رفیع عثمانی‘ مفتی منیب الرحمن، اور مولانا اسفند یار کو سپورٹ روہنگیا مارچ میں شرکت کی دعوت دے رہے ہیں

کراچی (اسٹاف رپورٹر )امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے جماعت اسلامی کے تحت اتوار 10ستمبر کو مزار قائد تا تبت سینٹر ہونے والے ’’سپورٹ روہنگیا مارچ‘‘کے سلسلے میں جمعرات کے روز دارالعلوم کراچی کے مہتمم مفتی رفیع عثمانی ، رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین و دارالعلوم نعیمیہ کے مہتمم مفتی منیب الرحمن ، جامعہ اشرف المدارس کے مہتمم مولانا حکیم مظہر اور شیخ الحدیث مولانا اسفند یار خان سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں اور معزز علماء کرام کو مارچ میں شرکت کی دعوت دیتے ہوئے ان سے مارچ کی حمایت اور تائید کرنے کی درخواست کی اورکہا کہ وہ عوام سے مارچ میں شرکت کی اپیل کریں اور منبر و محراب کے ذریعے اس اہم مسئلہ کو اجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کریں ۔علما کرام نے ’’سپورٹ روہنگیا مارچ‘‘کی مکمل حمایت و تائید اور بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا،مارچ کو انتہائی ضروری اور بروقت قراردیتے ہوئے عوام الناس سے اپیل کی کہ وہ اس میں بھرپور شرکت کرکے مظلوم و نہتے مسلمانوں سے مکمل اظہار یکجہتی کریں۔



انہوں نے حافظ نعیم الرحمن کو یقین دہانی کرائی کہ وہ جمعہ کے خطبات اور تقاریر میں اس پر گفتگو کریں گے۔ انہوں نے تمام علمائے کرام اور ائمہ مساجد سے بھی اپیل کی کہ جمعہ کے روز اپنی تقاریر اور خطبوں میں روہنگیا کے مظلوم مسلمانوں کے حق میں آواز اٹھائیں اور اس مسئلے کو دینی وملی جذبے کے ساتھ پیش کریں ۔ملاقاتوں میں مولانا مفتی جمیل احمد نعیمی ،مولانا اسفند یار خان کے صاحبزادے مولانا اقبال الرحمن ،برما کے علاقے اراکان سے تعلق رکھنے والے مفتی عبد اللہ ، نائب امراء جماعت اسلامی کراچی برجیس احمد ، مسلم پرویز ، سابق ٹاؤن ناظم عبد الجمیل ،جمعیت اتحاد العلماء کراچی کے ناظم اعلیٰ مولانا عبد الوحید ،جماعت اسلامی کراچی کے سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری اور دیگر بھی موجود تھے ۔مفتی رفیع عثمانی نے کہا کہ امت مسلمہ کی ذمہ داری ہے کہ ان کی امداد و تعاون کریں یہ بہت بڑی عبادت ہے کیونکہ کسی غیر مسلم کو بھی ظلم سے نجات دلانا عبادت ہے یہ تو ہمارے مسلمان بھائی ہیں ۔ا



نہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کو بھی ان کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے اور ڈھائے جانے والے مظالم کو ختم کرانے کے لیے اپنا کردار اداکرنا چاہیے کیونکہ ان مسلمانوں نے پاکستان کے بنانے میں مشرقی پاکستان میں اپنا خون بہایا تھا آج ان سے اس بات کا انتقام لیا جارہا ہے ۔مفتی منیب الرحمن نے کہا کہ یہ سب سے بڑا انسانی المیہ ہے ، مغربی طاقتیں انسانی حقوق کی چیمپئن بنتی ہیں لیکن یہاں انسانی اقدار کو پامال کیا جارہا ہے اور انسانوں کو زندہ جلایا جارہا ہے لیکن اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے ادارے اس کو روکنے کے لیے آواز نہیں اٹھارہے ہیں، آج عالم اسلام پر بے حسی طاری ہے مسلم ممالک ، OICکسی نے بھی اس مسئلہ پر کوئی اہم کردار ادا نہیں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ میں اس موقع پر مطالبہ کرتاہوں کہ پاکستان میں تمام اسلامی سفراء کا اجلاس بلایا جائے، برما سے سفارتی تعلقات منقطع کیے جائیں،وہاں کے حالات پر فیکٹ فائنڈنگ مشن بھیجا جائے جو کہ تمام حقائق معلوم کرے ، مسلم ممالک بنگلہ دیش پر دباؤ ڈالیں کہ وہ برمی مسلمانوں کے لیے اپنی سرحدیں کھولیں اور ان کے لیے کیمپس اور شیلٹر بنائیں جائے ۔



مولانا حکیم مظہر نے برما میں روہنگیا مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف شدید مذمت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے حصے کا کام کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ آج وہاں فلاحی این جی اوز کو بھی ان کی حمایت کے حوالے سے کام نہیں کرنے دیا جارہا ہے جو انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے ۔انسانی حقوق کے علمبرداروں اور دعویداروں کو مسلمانوں پر مظالم کیوں نظر نہیں آتے ۔مولانا اسفند یار خان نے کہا کہ روہنگیا کے مسلمانوں پر مظالم کی انتہا کردی گئی ہے مجبور اور بے کس مرد وخواتین بچے بے یارومددگار ہیں ۔عالمی اور مغربی طاقتیں مسلمانوں کے لیے کچھ کرنے کو تیار نہیں ۔پوری امت کی ذمہ داری ہے کہ مظلوم اور نہتے مسلمانوں کے حق میں آواز بلند کریں اور اس مسئلے کو عالمی سطح پر بھی اجاگر کیا جائے ۔



حافظ نعیم الرحمن نے علمائے کرام سے ملاقاتوں اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ برما میں مظلوم روہنگیا مسلمانوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں ان کی نسل کشی کی جارہی ہے ، عورتوں اور بچوں کو تہہ تیغ کیا جارہا ہے اور کوئی بھی ملک سوائے ترکی کے ان کو پناہ دینے یا مدد کرنے کے لیے تیار نہیں ہے ۔ ان حالات کے اندر امت مسلمہ کو انہیں تنہا نہیں چھوڑنا چاہیے جماعت اسلامی پورے ملک میں ان کے لیے آواز اٹھارہی ہے ،8ستمبر کو اسلام آباد میں برما کے سفارت خانے تک مارچ کیا جائے گا اور مظلوم اور نہتے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے اورانسانیت سوز مظالم کے خلاف جماعت اسلامی کراچی میں اتوار 10ستمبر کو ’’سپورٹ روہنگیا مارچ‘‘کا انعقادکررہی ہے جس کی قیادت امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کریں گے ۔