بلدیہ فیکٹری کے متاثرین 5سال سے حق سے محروم ہیں‘ حافظ نعیم

553
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن سانحہ بلدیہ فیکٹری کی پانچویں برسی پر شہدا کے اہل خانہ سے ملاقات کررہے ہیں‘ پبلک ایڈ کمیٹی کے جنرل سیکرٹری نجیب ایوبی اوردیگربھی موجود ہیں

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا ہے کہ سانحہ بلدیہ فیکٹری کے متاثرین 5سال گزرنے کے باوجود اب تک انصاف سے محروم ہیں اوراپنے حق کے لیے ترس رہے ہیں۔ان متاثرین و لواحقین سے کیے جانے والے مالی امداد کے وعدوں کو اب تک پورا نہیں کیا گیا،اب جبکہ فیکٹری مالکان اور جرمن کمپنی کی متاثرین کے لیے 52 کروڑ روپے کی رقم سندھ حکومت کے پاس موجود ہے ‘ رقم آنے کے 8 ماہ گزر نے کے باوجود متاثرین کو ان کا حق نہیں دیا جا رہا اور مختلف حیلے بہانوں سے متاثرین کو محروم کیا جا رہا ہے۔حد تو یہ ہے کہ اولڈ ایج بینی فٹ ( EOBI)کی جانب سے ملنے والی ماہانہ پنشن بھی اس ماہ بند کر دی گئی ہے۔اس کو فوری جاری کیا جائے۔جماعت اسلامی سانحہ بلدیہ فیکٹری میں شہید ہو نے والے متاثرین کے غم میں برابر کی شریک ہے اور ان کے اس جائز حق اور دیرینہ مسئلے کے حل کے لیے ہر فورم پر آواز اْٹھائے گی۔



ان خیالات کا اظہار انہوں نے سانحے کی پانچویں بر سی کے مو قع پر شہدا کے لیے قرآن خوانی میں شر کت کے مو قع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا اس مو قع پر انہوں نے پبلک ایڈ جماعت اسلامی سانحہ بلدیہ ریلیف کمیٹی کے ذمے داران کو ہدایت کی کہ اس مسئلے کے حل کے لیے بھر پور کوششیں کریں۔برسی و قرآن خوانی کے موقع پر پبلک ایڈ کمیٹی کراچی جنرل سیکرٹری نجیب ایوبی ،نائب صدر طارق جمیل ،اسرار احمد ، محمد صابر ،اکرم شگری اور جلائے جانے والے شہدا کے والدین اور متاثرین کے لواحقین کی کثیر تعداد موجود تھی۔ علاوہ ازیں پبلک ایڈ کراچی کے سربراہ سیف الدین ایڈووکیٹ نے سانحہ بلدیہ ریلیف کمیٹی کے ذمے داران کے ایک اہم اور ہنگامی اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے اس مسئلے کے قانونی نکات اور امدادی رقم کی وصولی میں حائل رکاوٹوں و دشواریوں اور فیکٹری مالکان کی جانب سے دی گئی 12 کروڑ روپے کی رقم میں غبن کی اطلاعات پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور اس دھوکا دہی اور لوٹ مار میں ملوث سیاسی عناصر کی فی الفور گرفتار ی کا مطالبہ کیا۔اجلاس میں مظفر جمال ،ابن الحسن ہاشمی اور کمیٹی کے دیگر ذمے داران نے شر کت کی۔