تہران،اسلام آباد(صباح نیوز)وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ امریکاکی افغان پالیسی ناکام ہوگئی ہے،علاقائی ممالک افغانستان کے مسائل کے حل کے لیے کردار اداکریں۔ان خیالات کااظہار انہوں نے ایران کے صدرحسن روحانی اور وزیرخارجہ جواد ظریف سے تہران میں ملاقات کے دوران کیا۔ اس موقع پر دوطرفہ تعلقات اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات اور علاقائی معاملات پر بات چیت کی۔ملاقات میں امریکا کی افغانستان اور جنوبی ایشیا کے لیے پالیسی اور اس کے خطے پر اثرات کا جائزہ لیا گیا۔ ملاقات میں قومی سلامتی کے مشیر ناصرجنجوعہ اورسیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ بھی شریک تھیں۔اس سے قبل پاکستان کے وزیرخارجہ خواجہ آصف کا ایرانی وزارت خارجہ پہنچنے پر پرتپاک استقبال کیا گیا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا کے مطابق خواجہ آصف نے ایرانی ہم منصب سے ملاقات کے بعدمیڈیا سے گفتگو میں کہاکہ افغانستان کے پڑوسی ملکوں کو افغان مسئلے کے حل کے لیے مشترکہ کوششوں پراتفاق کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ تہران دورے کا مقصد افغانستان کے پڑوسیوں کوکچھ معاملات پراتفاق رائے کے لیے تیار کرنا ہے، افغانستان میں امن پورے خطے پروسیع اثرات مرتب کرے گا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ علاقائی مسائل خطے کے ملکوں کوخودحل کرنے چاہئیں کیونکہ برآمد کیے گئے حل کارآمد نہیں ہوتے۔انہوں نے کہا کہ افغان مسئلے کا فوجی حل نہیں ہوسکتااسے سیاسی طور پر حل ہونا چاہیے ۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ انہوں نے چین کے دورے میں افغانستان کے سیاسی حل پر زور دیا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ایک عرصے سے افغانستان میں امن کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔علاوہ ازیں وزیر خارجہ خواجہ آصف علاقائی ممالک کے دورے کے تیسرے مرحلے میں ترکی جائیں گے ۔ نجی ٹی وی کے مطابق خواجہ آصف آج ایک روزہ مختصر دورے پر انقرہ پہنچیں گے ،مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ اور سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ وفد میں شامل ہوں گی ۔ وزیر خارجہ خواجہ آصف ترک ہم منصب سے ملاقات کریں گے ۔ وفد کی ترک صدر اور ترک وزیراعظم سے بھی ملاقاتیں طے کی جارہی ہیں۔ ملاقاتوں میں دوطرفہ تعلقات افغانستان مسئلے سمیت صورتحال پر تبادلہ خیال ہوگا۔ خواجہ آصف نئی امریکی پالیسی کے تناظر میں خطے کی صورت حال پر گفتگوکریں گے ۔