متعدد بالائی گزرگاہیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار‘ حادثات کا خدشہ

331
سہراب گوٹھ:بالائے سر پل کو مرمت کے بجائے انتظامیہ نے جنگلالگاکر بند کیاہواہے

کراچی (اسٹا ف رپورٹر) بلد یہ عظمیٰ کر اچی اور ادارہ ترقیات کراچی کی غفلت سے شہر کی کئی بالائی گزر گاہیں (پیڈسٹرین برج) تباہ حالی اور ٹوٹ پھوٹ کے شکار ہیں، جو حادثات کا باعث بن سکتے ہیں،پیدل چلنے والوں کے لیے تعمیر کیے گئے پلوں پر نشئی افراد ،خوانچہ فروشوں اور بے گھر افراد نے قبضہ کرلیا ہے۔ خواتین اور طالبات کو پریشانی کا سا منا کر نا پڑ تا ہے، شہر میں پیدل چلنے والوں کی سہولت کے لیے 120 بالائی گزرگاہیں (پیڈسٹرین برج) تعمیر کیے گئے ہیں جن میں70بالائی گزر گاہو ں کی دیکھ بھال اور نگرانی ادارۂ ترقیات کراچی، 30 بالائی گزر گاہو ں کی نگر انی بلد یہ عظمیٰ کراچی کے ذمے ہے اور 20 کی نگرانی مختلف کنٹونمنٹ بورڈز کررہے ہیں ، بالائی گزر گاہیں (پیڈسٹرین برج) شہر کی مصروف شاہراہوں پر نصب ہیں، ان کی تعمیر کا مقصد مصروف شاہراہوں کو عبور کرنے والے شہریوں کی حفاظت تھا تاہم پیڈسٹرین برجز کی ٹوٹ پھوٹ سے راہ گیر پریشان ہیں، رات کے وقت میں نشئی افراد اور بے گھر پیڈسٹرین پلوں پر قبضہ کرکے سوجاتے ہیں، نشئی افراد ان پلوں پر بیٹھ کر نشہ کرتے ہیں۔



ادارہ ترقیات کراچی کی بحالی کو ایک سال گزرچکا ہے تاہم پیڈسٹرین برجز کی مرمت کے لیے فنڈز مختص نہ کیے جانے کے باعث فیڈ رل بی ایر یا، لیاقت آباد سپرمارکیٹ، ایف ٹی سی بلڈنگ ، نیو پریڈی اسٹریٹ اور شہر کی دیگر مصروف شاہراہوں پر نصب پیڈسٹرین برج کی مرمت التواکا شکار ہے۔ سندھ حکومت اور بلد یہ عظمیٰ کر اچی کی غفلت کے باعث شہری بالائی گزرگاہ کو استعمال کرنے کے بجائے زمینی راستے سے سڑک عبور کرتے ہیں اور حادثات کا شکار ہورہے ہیں۔اس حوالے سے بلد یہ عظمیٰ کراچی کے محکمہ ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونی کیشن کے ڈائر یکٹر پارکنگ اینڈ ٹرمینل مینجمنٹ قا ضی عبدالقادر نے جسارت سے بات چیت کر تے ہو ئے مؤ قف اختیا ر کیا کہ ہمارے پاس بجٹ نہ ہو نے کے باعث بالائی گزرگاہوں کی مر مت کا کام کئی سال سے نہیں کیا جاسکا ہے جس کی وجہ سے ان کی صورتحا ل خراب ہو گئی ہے، جبکہ شہر کی 70بالائی گزرگاہوں کی دیکھ بھال اور نگرانی ادارہ ترقیات کراچی کر رہا ہے،ان بالا ئی گزر گا ہوں پرمرمت اورصفا ئی ستھرائی انہی کی ذمے داری ہے جبکہ ہم بہت جلد بالائی گزرگاہوں پر کام شروع کردیں گے ۔