نیپرا نے اندھیر مچا دیا 

678

حکومت نے مہنگائی کی چکی میں پسے ہوئے عوام کی کمر پر ایک اور بھاری چٹاEdarti LOHن رکھ دی ہے اور بجلی بم گرا دیا ہے۔ نیپرا نے کراچی کے سوا ملک بھر میں بجلی فی یونٹ 3 روپے 90 پیسے تک بڑھانے کی منظوری دیدی ہے۔نیا ٹیرف آئندہ 5 سال کے لیے ہے۔ نیپرا نے چھوٹے صارفین کو بھی نہیں بخشا اور 100 یونٹ استعمال کرنے والوں کے لیے بھی فی یونٹ 60 پیسے بڑھا دیے ہیں۔ چند دن پہلے ہی تو حکمرانوں نے فخریہ اعلان کیا تھا کہ اتنی بجلی حاصل ہورہی ہے کہ اب لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی۔ لوڈشیڈنگ تو کیا ختم ہوتی اب حکمرانوں نے بجلی مہنگی کرکے ایک اور لوڈ ڈال دیا ہے اور بجلی 11 روپے فی یونٹ تک ہوجائے گی۔ ایک عام آدمی یہ اضافی بوجھ کیسے برداشت کرے گا، اس سے حکمرانوں کو کیا غرض جن کے اخراجات بجلی سمیت انہی عوام کی جیب سے ادا ہوتے ہیں۔ یہ وزراء، گورنر، وزیراعظم اور ارکان اسمبلی تک اپنی جیب سے بجلی کا بل ادا نہیں کرتے اور ہر بوجھ عوام پر منتقل کردیتے ہیں۔ انہیں اس سے کیا غرض کہ عوام جیتے ہیں یا مرتے ہیں۔ بجلی اتنی مہنگی ہونے سے بجلی کی چوری کے واقعات میں بھی اضافہ ہوگا۔



علاوہ ازیں بجلی ہو یا توانائی کے دیگر ذرائع، ان کی قیمت بڑھنے سے ضروریات زندگی کی ہر چیز مہنگی ہوجاتی ہے۔ حکومت نے یہ جو بجلی کا جھٹکا دیا ہے اس سے ہر شخص پریشان ہے۔ اوسط آمدنی والے پہلے ہی بمشکل بل ادا کرتے تھے اور اب وہ پریشان ہیں کہ بچوں کی فیسیں دیں، مکان کا کرایہ دیں، دو وقت کے کھانے کا بندوبست کریں یا بجلی کا بل ادا کریں۔ ایسے میں اگر بیماری آگئی تو بھیک مانگنے تک کی نوبت آسکتی ہے۔ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے اپنی نا اہلی کے باعث ہونے والا سارا خسارہ صارفین پر ڈال دیا۔ اگر لائن لاسسز ہورہے ہیں تو اس کے ذمے دار صارفین نہیں بلکہ نیپرا خود ہے۔ اس پر مستزاد بجلی کے استعمال سے قطع نظر بل بھیجنا۔ چھوٹے چھوٹے گھروں میں لاکھوں کے بل بھیج دیے جاتے ہیں اور اگر احتجاج کرو تو کہا جاتا ہے کہ پہلے بل جمع کراؤ پھر دیکھیں گے۔ ایک اندھیر مچا ہوا ہے۔ بجلی کے ساتھ گیس کی قیمت بھی بڑھا دی گئی ہے اطلاعات کے مطابق ناقص نظام سے ہونے والا 196 ارب روپے کا نقصان صارفین سے وصول کیا جائے گا۔ نیپرا نے ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈسکور) کو 186 ارب روپے صارفین کے کھاتے ہیں ڈالنے کی اجازت بخوشی دیدی ہے۔ گیس 60 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مہنگی کردی گئی ہے۔ یو ایف جی کا 10 ارب روپے کا خسارہ بھی صارفین سے وصول کیا جائے گا۔ اندھیر نگری چوپٹ راجا کی مثال صادق آرہی ہے اور راجا کہتا ہے کہ بجلی بہت ہے۔