***۔۔۔۔۔۔ رحیم یار خان ۔۔۔۔۔۔***

303

رحیم یار خان (نمائندہ جسارت) معروف قانون دان مبشر نذیر لاڑ ایڈووکیٹ ہائی کورٹ نے کہا کہ محرم الحرام اسلامی سال کا پہلا مہینہ ہے ،مقدس عقیدت اوراحترام کا مہینہ ہے۔ حضرت حسینؓ اور ان کے جانثار اور رفقا کی میدان کربلا میں شہادتیں لازوال ہیں۔ ایثار اور قربانی کا درس دیتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حضرت حسینؓ نے اپنے خاندان اور ساتھیوں کی قربانی دے کر اپنے نانا کا دین بچایا۔ انہوں نے اسلام کے پرچم کو تاقیامت ہمیشہ کے لیے بلند کردیا۔ یزیدی طاقتوں کو شکست دینے اور ان کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں ہروقت تیار رہنا چاہیے۔* نشے کی لت میں مبتلا 29 سالہ نوجوان کی نہر سے لاش برآمد، ورثا کے شناخت کرنے پر پولیس نے پوسٹ مارٹم کرنے کے بعد لاش تدفین کے لیے ورثا کے حوالے کردی۔ گزشتہ روز کنڈیر مائنر میں تیرتی ہوئی لاش کو دیکھ کر مقامی افراد نے پولیس کو اطلاع کی، جس کی شناخت ندیم احمد کے نام سے ہوگئی جو کہ تاج گڑھ کا رہائشی تھا۔ پولیس نے پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثا کے حوالے کردی۔* ٹیسٹ میں نمبر کم آنے پر کیا جانے والا جرمانہ ادا نہ کرنے پر اسکول ٹیچر کا تیسری جماعت کے طالب علم پر بہیمانہ تشدد دھکے دے کر اسکول سے نکال دیا۔ بیٹے پر تشدد دیکھ کر باپ ٹیچر کی شکایت لے کر تھانے پہنچ گیا۔ پولیس نے کارروائی شروع کردی۔



گزشتہ روز گورنمٹ ایم سی بوائز پرائمری اسکول کے ٹیچر محمد طلحہٰ نے تیسری جماعت کے طالب علم علی شیر کو اس وقت کلاس میں تشدد کانشانہ بنایا، جب ٹیسٹ میں نمبر کم آنے پر اسے اسکول ٹیچر کی جانب سے جرمانہ ادا نہ کرنے کی سزادی گئی تھی۔ طالب علم علی شیر جرمانے کی رقم ادا نہیں کرپایا، جس پر کلاس ٹیچر محمد طلحہ نے اسے تشدد کا نشانہ بنایا، جس سے علی شیر زخمی ہوگیا۔ بعد ازاں ٹیچر نے اسے دھکے دیکر اسکول سے نکال دیا اور آئندہ اسکول آنے پر بھی پابندی عائد کردی۔ گھر پہنچنے پر علی شیر کے والد غلام شبیر نے بیٹے کو تشدد زدہ پاکر جانچ پڑتال کی تو دس سالہ علی شیر نے اپنے باپ کو تشدد کرنے کی وجہ بیان کردی جس پر باپ غلام شبیر اسکول ٹیچر کے خلاف کارروائی کے لیے تھانہ سی ڈویژن پہنچ گیا۔ شکایت پر پولیس نے کارروائی شروع کردی۔* گھریلو ناچاقی پر 25 سالہ خاتون نے زہر پی کر خودکشی کرلی۔ اسپتال انتظامیہ کارروائی کے بعد لاش تدفین ورثا کے حوالے کردی۔ گزشتہ روز میر پور ماتھیلو (سندھ) کی رہائشی 25 سالہ نسرین بی بی کو اقدام خودکشی کرنے پر ورثا نے تشویشناک حالت میں طبی امداد کے لیے رحیم یارخان اسپتال منتقل کیا، جہاں پر موجود ذرائع نے بتایا کہ 25 سالہ نسرین بی بی نے گھریلو ناچاقی سے دلبرداشتہ ہوکر بھاری مقدار میں زہر پی لیا تھا، نسرین بی بی اسپتال میں طبی امداد کے باجود جانبر نا ہوپائی اور دم توڑ گئی۔ اسپتال انتظامیہ نے لاش ضروری کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کردی۔* ٹریکٹر ٹرالی نے موٹر سائیکل سوار میاں بیوی کچل ڈالے، موٹر سائیکل سوار تیز رفتاری کے باعث بے قابو ہوکر ٹریکٹر ٹرالی سے ٹکرا گیا، موٹر سائیکلوں میں ٹکر سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق ایک شدید زخمی، زخمی طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل، ٹریکٹر ٹرالی ڈرائیور موقع سے فرار۔



گزشتہ روز پہلا حادثہ موضع جھول کے رہائشی عبدالحمید کے ساتھ پیش آیا جو اپنی بیوی کے ساتھ لعل مائی کے ہمراہ موٹر سائیکل پر سوار ہوکر رشتہ داروں سے ملنے جا رہا تھا کہ اسی دوران سامنے سے آنے والے ٹریکٹرٹرالی نے دونوں کو کچل ڈالا جس کے نتیجہ میں بیوی لعل مائی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر ہی دم توڑ گئی جبکہ شوہر عبدالحمید شدید زخمی ہوگیا جسے طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا۔ اسی طرح دوسرا حادثہ اللہ بخش کالونی کے رہائشی تنویر احمد کے ساتھ پیش آیا جو اپنی موٹر سائیکل پر تیز رفتاری سے جا رہا تھا کہ چک 145پی کے نزدیک بے قابو ہوکر سامنے سے آنے والی ٹریکٹر ٹرالی سے ٹکرا گیا اور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر ہی دم توڑ گیا جبکہ تیسرا حادثہ صادق آباد کے رہائشی عرفان کے ساتھ پیش آیا جوچند روز قبل موٹر سائیکلوں کی ٹکر میں شدید زخمی ہوگیا تھا، جسے ورثا نے طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا جو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا، جبکہ دونوں ٹریکٹرٹرالی ڈرائیور موقع سے فرار ہوگئے۔* پشتہ کمزور ہونے کے باعث لکھن واہ مانئر میں 30 فٹ چوڑا شگاف پڑگیا، درجنوں ایکڑ زرعی اراضی زیر آب، محکمہ انہار کا عملہ غائب، مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت نہر میں پڑنے والے شگاف کو کئی گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد پر کردیا۔ محکمہ انہار کے عملے کیخلاف متاثرہ زمینداروں کا احتجاج۔ گزشتہ روز مڈمنٹھار کے علاقے میں لکھن واہ مائنر میں پشتہ ٹوٹ جانے کے باعث اچانک 30 فٹ چوڑا شگاف پڑگیا، جس کے نتیجے میں درجنوں ایکڑ زرعی اراضی زیر آب آگئی،



پڑنے والے شگاف کی اطلاع مقامی زمینداروں نے محکمہ انہار کے افسران وعملے کو دی جس کے باوجود محکمہ انہار کا عملہ گھنٹوں بعد بھی موقع پر نہیں پہنچا، جس پر مقامی زمینداروں نے پڑنے والے شگاف کو کئی گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد پُر کردیا۔ متاثرہ زمینداروں نے محکمہ انہار کے ذمے داران کی غفلت کے خلاف احتجاج کیا۔* کلاس پنجم کی ہونہار طالبہ تحریم خالد پراسرار بیماری میں مبتلا‘ چلنے پھرنے سے معذور۔ علاج کے لیے مدد کی جائے۔ گلشن اقبال رحیم یارخان کے رہائشی پی ایس ٹی ٹیچر خالد رشید جو کہ 6 بچوں کا واحد کفیل اور کرائے کے مکان میں رہائش پذیر ہے نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس کی بیٹی کلاس پنجم کی طالبہ 10 سالہ تحریم خالد جو کہ مارشل آرٹ کی پلیئر اور گرین بیلٹ ہے، اعزازی گولڈ میڈل بھی حاصل کرچکی ہے گزشتہ 6 سال سے پراسرار بیماری میں مبتلا ہے۔ کافی علاج معالجہ کے باوجود چلنے پھرنے سے رہ گئی ہے اور بستر پر ہے۔ بہترین مقرر اور بہترین ہینڈ رائٹنگ کی مالکہ ہے۔ اس کا والد جس کا واحد ذریعہ آمدنی صرف اس کی تنخواہ ہے۔ وہ تحریم خالد کے علاج کی وجہ سے قرض کے نیچے دب گیا ہے، جس سے دسرے بچوں کا بھی تعلیمی نقصان ہورہا ہے۔ انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف اور دیگر صاحب ثروت سے دردمندانہ اپیل کی ہے کہ تحریم خالد کے علاج معالجے کے لیے تعاون کرکے ایک بہترین ٹیلنٹ کی حفاظت کی جائے جس پر وہ ان کا ہمیشہ مشکور رہے گا۔