فیصل آباد (وقائع نگار خصوصی) جماعت اسلامی حلقہ پی پی 67 کے امیر یوسف گل پراچہ، جنرل سیکرٹری محمد بلال انور، میاں افتخار علی، ڈاکٹر محمد صدیق اور دیگر نے گھریلو صارفین کے لیے بجلی کی قیمت میں تین روپے نوے پیسے کے اضافے کو بدترین ظلم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے گزشتہ چار سال سے مسلسل غریب مکاؤ پالیسیاں اپنا رکھی ہیں۔ حکومت نے بجلی سمیت روز مرہ کی اشیا خورونوش کی قیمتوں میں اضافہ کر کے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے۔ موجودہ حکومت نے مہنگائی کے حوالے سے سابق تمام حکومتوں کے ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔ حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کے بجائے گھریلو استعمال میں آنے والی اشیا بجلی، پانی، آٹا، چینی، چاول اور دال کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ کر کے عوام سے زندہ رہنے کا حق بھی چھین لیا ہے۔ 2008ء میں تجارتی بجلی کی قیمت فی یونٹ 7.63 روپے اور گھریلو صارفین کے لیے 4.15 روپے فی یونٹ تھی
اور اب 2017ء میں حکومت نے گھریلو صارفین کے لیے بجلی کی قیمت 7.82 روپے فی یونٹ مقرر کر کے غریب اور متوسط طبقے کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ حکومت کی طرف سے گھریلو صارفین کی بجلی کی قیمت کو صنعتی بجلی کی قیمت کے برابر کر کے غریبوں کو مہنگائی کا تحفہ دیا گیا ہے۔ اس وقت ملک میں عوام کو مہنگی ترین بجلی فراہم کی جارہی ہے۔ جماعت اسلامی کے رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت غریبوں کے حال پر رحم کھاتے ہوئے بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کو فی الفور واپس لے تاکہ عوام کو کچھ ریلیف میسر ہو۔