سیوریج کے پانی نے سڑکوں کی استر کاری کو بھی تباہ کردیا‘ میئرکراچی

172

کراچی (اسٹاف ر پورٹر)میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ اس بات کا نوٹس لیں کہ ملیر کالا بورڈ سے ملیر 15 تک سیوریج کاکام نہ ہونے کے باعث نیشنل ہائی وے کی تعمیر کا کام تعطل کا شکا رہے اور مین شاہراہ ہونے کے باعث شہری اذیت میں مبتلا ہیں جب تک سیوریج کی نکاسی کاکام نہیں کیا جاتا اس وقت تک اس شاہراہ کی تعمیر ممکن نہیں ہے باربار واٹر بورڈ کو آگاہ کیا جارہاہے لیکن تاحال سیوریج کی لائنیں ڈالنے کاکام شروع نہیں کیا گیا، انہوں نے کہا کہ یہ شہریوں کے ساتھ ظلم ہے، یہ بات انہوں نے ہفتے کو نیشنل ہائی وے این ایچ فائیو کی تعمیر سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی، ورکس کمیٹی کے چیئرمین حسن نقوی، فنانس کمیٹی کے چیئرمین ندیم ہدایت ہاشمی، ڈائریکٹر جنرل ٹیکنیکل سروسز شہاب انور، ڈائریکٹر ٹیکنیکل ایس ایم شکیب، چیف انجینئر ، پروجیکٹ ڈائریکٹر اور دیگر متعلقہ افسران بھی اس موقع پر موجود تھے، میئر کراچی نے کہا کہ ادارہ فراہمی و نکاسی آب اپنے فرائض انجام نہیں دے رہا اور نالوں سمیت کراچی کے مختلف علاقوں میں سیوریج کا پانی جمع ہے شہری بلدیاتی قیادت سے سوال کرتے ہیں کہ سیوریج اور پانی سے متعلق ان کے مسائل کب حل ہوں گے؟انہوں نے کہا کہ اپنے محدود وسائل سے جن سڑکوں کو اب تک تعمیر کیا گیا یا استر کاری کی گئی وہ سیوریج کے پانی کے باعث دوبارہ خراب ہونا شروع ہوگئی ہیں،



ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد، کراچی ایڈمنسٹریشن سوسائٹی، پی سی ایچ ایس، کورنگی، کشمیری محلہ، موسیٰ کالونی، منظور کالونی، رنچھوڑ لائن،ماڈل کالونی، ملیر 15 سمیت کئی علاقوں میں گٹر ابل رہے ہیں اور سیوریج کے باعث شہریوں کا چلنا پھرنا بھی دشوار ہے، میئر کراچی نے کہا کہ ملیر کالابورڈ سے ملیر 15 فلائی اوور تک سیوریج لائن اوور فلوہے اور وہاں سے گاڑیوں کا گزرنا محال ہے، ڈائریکٹر جنرل ٹیکنیکل سروسز نے میئر کراچی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ نیشنل ہائی وے کے 450 میٹر روڈ کی کارپیٹنگ اس وقت تک نہیں ہوسکتی جب تک واٹر بورڈ یہاں سیوریج لائن کی مرمت کا کام مکمل نہ کرلے، این ایچ فائیو کے منصوبے میں اب تک اسٹار گیٹ سے جناح فلائی اوور تک 1.3 کلومیٹر سڑ ک کی تعمیر مکمل کی جاچکی ہے 2 پیڈسٹرین برجز کی تنصیب کا کام کرلیا گیا ہے ، کے الیکٹرک، ٹیلیفون اور دیگر یوٹیلیٹی لائنوں کو منتقل کیا جاچکا ہے،جبکہ 85 فیصد برساتی نالے کی تعمیر مکمل کی جاچکی ہے،80 فیصد فٹ پاتھ کاکام بھی مکمل کیا جاچکا ہے ، مین شاہراہ کے ساتھ سروس روڈ کاکام بھی 90 فیصد مکمل کرلیا گیا ہے، میئر کراچی نے کہا کہ جو لوگ این ایچ فائیو کی تعمیر میں کے ایم سی پر تاخیر کے الزامات عائد کررہے ہیں وہ حقائق کے منافی ہے تاخیر کا سبب سیوریج لائنوں کاکام نہ ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادارہ فراہمی و نکاسی آب حکومت سندھ کے کنٹرول میں ہے۔وزیر اعلیٰ سندھ سے درخواست ہے کہ وہ واٹر بور ڈ کو اس بات کا پابند کریں کہ این ایچ فائیو کا سیوریج سے متعلق کام فوری مکمل کیا جائے تاکہ باقی ماندہ سڑک کی تعمیر کو مکمل کیا جاسکے۔