مسلم ممالک کے حوالے سے اقوام متحدہ کا کردار افسوسناک ہے‘ میاں مقصود

789

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اجاگر کرنا خوش آئند ہے۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے مسئلہ کشمیر پر دو ٹوک اور واضح مؤقف اختیار کرکے درحقیقت پوری پاکستانی قوم کی ترجمانی کی ہے۔ اب حکومت پاکستان کو کشمیر کے دیرینہ مسئلے کے حل کے لیے عملی اقدامات کرنے چاہییں تاکہ مظلوم کشمیری عوام کو بھارت کے ظلم سے نجات مل سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور میں اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر ایک قومی معاملہ ہے۔ قائد اعظمؒ نے جموں وکشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا۔ اب وقت آگیا ہے کہ بھارت کی جارحیت کامنہ توڑ جواب دیا جائے۔ جموں وکشمیر کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے اسلامی ملکوں کی تنظیم او آئی سی کو فعال کردار ادا کرنا چاہیے۔ اسلامی ممالک بھارت سے اپنے تجارتی وسفارتی روابط منقطع کریں۔ مسلمان ملکوں کے مسائل کے حوالے سے اقوام متحدہ کاکردار افسوس ناک ہے۔



کشمیر اور فلسطین کے ایشو عالمی ادارے کے پلیٹ فارم پر طویل عرصے سے موجود ہیں مگر یو این او ان اہم مسائل کو حل کرنے میں ناکام رہا ہے۔ اگر کشمیر اور فلسطین کے معاملات حل ہوچکے ہوتے تو دنیا میں حالات مختلف ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم وستم رکوائے۔ ہندوستانی افواج کو جموں وکشمیر سے نکالا جائے اور سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق وہاں استصواب رائے کرایا جائے۔ ہندوستان اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عمل درآمد کرنے سے انکاری ہے۔ عالمی برادری بھارت پر دباؤ ڈالے کہ وہ کشمیریوں کو حق خود ارادیت دے۔ میاں مقصود احمد نے مزید کہا کہ جب بھی کبھی پاکستان مسئلہ کشمیر کو کسی عالمی فورم پر اٹھاتا ہے، بھارت کنٹرول لائن پر بلا اشتعال گولہ باری کرکے دنیا کی نظریں کشمیر ایشو سے ہٹانے کی کوشش کرتا ہے۔ سیالکوٹ میں حالیہ جارحیت میں معصوم پاکستانیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ حکومت پاکستان بھارتی جارحیت کا سختی سے نوٹس لے اور عالمی سطح پر اس معاملے کو اٹھایا جائے۔