ملک دشمن قوتیں پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتی ہیں،سراج الحق

263

امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ لوگوں کو جان و مال کا تحفظ دینے اور سیکیورٹی کو بہتر بنانے کی ذمہ داری حکومت کی ہے ،پاکستانی عوام کو اس حوالے سے سخت مشکلات کا سامنا ہے ۔حکومت اپنی کوتاہیوں کا جائزہ لیکر ان کو دور کرنا ہوگا۔ ملک دشمن قوتیں پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتی ہیں ۔ کراچی آپریشن سے ٹارگٹ کلنگ ،بھتہ خوری اور دیگر جرائم میں خاصی کمی آئی ہے ۔شجاع خانزادہ دلیر اور بے باک سیاستدان تھے ملک و قوم کیلئے ان کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ جنرل حمید گل نہ صرف پاکستان بلکہ افغانستان اور کشمیر کے عوام کے بھی ہیرو تھے ۔روس کو شکست دینے میں ان کا مرکزی کردار تھا جسے مدتوں یاد رکھا جائے گا۔ ایل اوسی اور ورکنگ باﺅنڈری پر بھارتی جارحیت بڑھتی جارہی ہے جس میں اب تک کئی معصوم پاکستانیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے ،عالمی برادری کو اس کا نوٹس لینا چاہئے ۔

جماعت اسلامی کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے اٹک میں شجاع خانزادہ کے اہل خانہ اور راولپنڈی میں جنرل حمید گل مرحوم کے صاحبزدوں عبداللہ گل اور عمر گل سے ان کے والد کے انتقال پر اظہار تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ بھی ان کے ہمراہ تھے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ عوامی نمائندوں پر حملے اس لئے ہوتے ہیں کہ وہ سیکیورٹی کے حصار اور محفوظ قلعوں میں نہیں عوام کے درمیان رہتے ہیں ۔شجاع خانزادہ عوامی شخصیت تھے اور وہ ہمیشہ عوام کے دکھ درد میں شریک رہتے تھے ،عوام کے لئے ان کے گھر کے دروازے ہمیشہ کھلے رہتے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ شجاع خانزادہ کی شہادت ملک و قوم کیلئے نئی زندگی کا پیغام ہے کیونکہ شہید کی موت قوم کی حیات ہوتی ہے ۔حکومت کو چاہئے کہ وہ مجرموں کو تلاش کرکے انہیں قانون کے کٹہرے میں لائے ۔سراج الحق نے کہا کہ جنرل حمید گل افغان جنگ کے ہیرو تھے ،انہوں نے دشمن کی تمام چالوں کو ناکام بنا کرپاکستانی سرحدوں کی حفاظت کی ،جنرل حمید گل کے نزدیک ملکی سرحدوں کا دفاع عبادت کا درجہ رکھتا ہے ۔ پاکستان کی اسلامی و نظریاتی شناخت کو برقرار رکھنے میں ان کا کردار ناقابل فراموش تھا ،پاکستان کو سیکولر اور لادین ریاست بنانے کی سازشوں کوناکام بنانے میں بھی وہ ہمیشہ پیش پیش رہے ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ رینجرز آپر یشن کے بعد کراچی میں واضح تبدیلی آئی ہے ۔کسی ایک واقعہ کو بنیاد بنا کر آپریشن کو ناکام نہیں کہا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمہ کا جو مینڈیٹ تمام سیاسی قیادت نے حکومت کو دیا تھا اس پر عمل درآمد کر نا اور قومی ایکشن پلان کو پایہ ¿ تکمیل تک پہنچانا حکومت کی ذمہ داری ہے ۔حکمرانوں کا فرض ہے کہ وہ کسی دباﺅ میں آئے بغیر اس پر کاربند رہیں ،انہوں نے ورکنگ باﺅنڈری پر بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت خطے کو جنگ کی آگ میں جھونکنا چاہتا ہے ، بھارتی فوج کی گولہ باری سے درجنوں معصوم شہری شہید ہوچکے ہیں ۔لیکن عالمی برادری کی طرف سے مسلسل خاموشی اور بھارت کو اشتعال انگیزیوں سے روکنے کیلئے کوئی کاروائی نہیں کی گئی ۔