ماورائے قانون اقدامات مثبت تبدیلی کبھی نہیں آئے گی ،میاں مقصود 

378

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ ملک میں سیاسی عدم استحکام سے غیر جمہوری وغیر سیاسی قوتوں کے لیے راستہ ہموار ہوسکتا ہے۔ دانشمندانہ اقدامات اور معاملات کو افہام وتفہیم سے حل کرنے کی ضرورت ہے۔ سوچی سمجھی سازش کے تحت ملکی حالات خراب کیے جارہے ہیں۔ ملکی تاریخ میں سیاستدانوں نے کم اور فوجی آمروں نے زیادہ حکمرانی کی ہے۔ کسی بھی ملک اور اس کے عوام کی ترقی وخوشحالی کا دارو مدار جمہوری طرز حکمرانی پر منحصر ہوتا ہے۔



ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور میں عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں برسوں سے جاری کرپٹ نظام کو ختم کرنے کا وقت آن پہنچا ہے۔ عوام دشمن پالیسیوں کی وجہ سے موجودہ حکومت غیر مقبول ہوگئی ہے۔ تمام سرکاری اداروں کی مایوس کن کارکردگی کی وجہ سے پاکستان مسائلستان بن گیا ہے۔ موجودہ نظام پر عوام کا کھویا ہوا اعتماد دوبارہ بحال کرنے کی ضرورت ہے۔



ہمیں آپس کے تمام اختلافات کو بھلا کر وسیع تر قومی مفاد میں ایک دوسرے کا ساتھ دینا ہوگا تاکہ ملک خوشحالی اور ترقی کی جانب گامزن ہوسکے۔ حکمرانوں کے احتساب کے ساتھ ساتھ جمہوری نظام کا مسلسل چلتے رہنا بھی از حد ضروری ہے۔ ماورائے قانون اقدامات سے نہ کبھی مثبت تبدیلی آئی ہے اور نہ کبھی آئے گی۔ ملک میں آئین وقانون اور جمہوریت کی بالادستی ترقی کی ضامن ہے۔ تمام ترقی یافتہ ممالک نے اسی راستے پر چلتے ہوئے دنیا میں اپنا لوہا منوایا۔ موجودہ صورتحال نے ملکی معیشت کا بیڑہ غرق کرکے رکھ دیا ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ پیچیدہ حالات کو سلجھانے کے لیے تمام سیاسی جماعتیں اپنا مثبت کردار ادا کریں۔ میاں مقصود احمد نے مزید کہا کہ ماضی میں بھی حکومت اور اپوزیشن کے مابین محاذ آرائی نے غیر جمہوری قوتوں کو اقتدار کی راہ دکھائی تھی۔ اب بھی حکومت اور اپوزیشن دونوں کو ایسے حالات پیدا نہیں کرنے چاہییں کہ جس کے نتیجے میں آمریت کی راہ ہموار ہو۔