اربوں روپے کے قرضے معاف کرانے والوں کواحتساب کے کٹہرے میں لایا جائے

241

فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی ) جماعت اسلامی کے ضلعی امیر سردار ظفر حسین خان ایدووکیٹ نے حکومت کی طرف سے انتخابی اصلاحات کے بل میں ختم نبوت کے حلف کے حوالے سے کی گئی ترامیم واپس لینے کوعوام کی بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر قوم اپنے حقوق ، نظریاتی و دینی شناخت کے حوالے سے بیدار رہے تو پاکستان کو اس کے اسلامی تشخص سے محروم کر نے کی حکومتی سازشیں ناکام ہو جائیں گی ۔ اسمبلی رولز کے مطابق حکومتی ترامیم کے مقابلے میں صرف جماعت اسلامی نے ترامیم پیش کیں جن میں ہمارا بنیادی مطالبہ تھاکہ رکن اسمبلی کے سابقہ حلف جس میں وہ ختم نبوت پر ایمان کا حلف دیتا تھا ، اسے بحال رکھا جائے اور نااہل شخص کو پارٹی سربراہ بنانے کی ترمیم واپس لی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے قادیانیوں کو مسلمانوں کی صفوں میں شامل کرنے کی بہت گہری سازش کی تھی اور حلف کو اقرار نامہ کے شو گر کوٹڈ لفظ سے بد ل کر اس کی آئینی حیثیت ختم کر دی تھی لیکن قوم اور میڈیا کی بیداری کی وجہ سے حکومت کی یہ سازش ناکام ہوئی ۔انہوں نے کہاکہ اگر حکومت نے نااہل فرد کو پارٹی سربراہ بنانے کی ترمیم بھی واپس نہ لی تو ہم عدالت عظمیٰ جائیں گے ۔



یہ باعث شرم ہے کہ ایک نااہل اور 62-63 پر پورا نہ اترنے والا فرد جو پارلیمنٹ کا رکن منتخب نہیں ہوسکتا ، وہ سیکڑوں ممبران پارلیمنٹ کی جماعت کا صدر ہو ۔ انہوں نے کہا کہ تمام مسلکی مسائل کا حل آئین و قانون کی بالادستی میں ہے جب تک سیاست فرد اور خاندان کے گرد گھومتی رہے گی ، کوئی مثبت تبدیلی نہیں آسکتی اس وقت سیاست اور جمہوریت یرغمال ہے، اسے آزاد کرانے کے لیے عوام اور جمہوری اداروں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ۔انہوں نے کہاکہ آئین سازی قوم اور ملک کے مستقبل کے لیے ہونی چاہیے کسی نااہل فرد کو تحفظ دینے کے لیے نہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہمار ا پہلے دن سے مطالبہ ہے کہ پاناما لیکس کے مجرموں اور بینکوں سے اربوں روپے قرضے لے کر معاف کرانے والوں کو احتساب کے کٹہرے میں لایا جائے ۔ ایک فرد کو نااہل قرار دینے سے مسئلہ حل ہوگا نہ ایک خاندان کے احتساب سے کرپشن ختم ہو گی ۔ کرپشن کے خاتمے کے لیے ضروری ہے کہ پاناما لیکس کے دیگر 436 لوگوں کے خلاف بھی فوری کارروائی شروع کی جائے تاکہ قوم کو ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کی غلامی کی ہتھکڑیاں پہنانے اور عوام سے تعلیم ، صحت ، روزگار جیسی بنیادی سہولتیں چھین کر انہیں غربت ، مہنگائی ، بدامنی اور لوڈشیڈنگ کے اندھیروں میں دھکیلنے والے مجرموں کو ان کے منطقی انجام تک پہنچایا جاسکے ۔