راولپنڈی( خبرایجنسیاں+ مانیٹرنگ ڈیسک) پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ احتساب عدالت میں رینجرز کو سیکورٹی خدشات پر تعینات کیا گیا تھا‘ ضروری نہیں ہرحکم تحریری ہو۔ جمعرات کو راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے ریاست کے ساتھ کام کرتے ہیں اور مقامی سطح پر پیدا ہونے والی غلط فہمی کے نتیجے میں پیش آنے والے واقعے کو بڑھا چڑھا کر بیان کیا گیا۔آصف غفور کا کہنا تھا کہ اداروں میں تصادم کی کوئی صورتحال نہیں اور سیاست میں فوجی مداخلت یامارشل لا کاتاثر بے بنیاد ہے۔
آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل کے بقول جے آئی ٹی کے بعد جو معاملہ چل رہا ہے فوج کو اس بارے میں علم ہے ۔فوجی ترجمان نے کہا کہ خاموشی کی بھی اپنی زبان ہوتی ہے اس لیے خصوصی کورکمانڈرز کانفرنس کا اعلامیہ جاری نہیں کیا گیا۔ ملی مسلم لیگ کے سیاست میں شرکت کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیاسی عمل میں شرکت ہر پاکستانی کا حق ہے۔آصف غفور کے بقول دشمن قوتیں پاکستان کو کامیاب ہوتے نہیں دیکھنا چاہتیں اور اس سلسلے میں
پاکستان کے سیکورٹی اداروں پر الزام تراشی بھی کی جاتی ہے لیکن عوام کو یہ دیکھنا چاہیے کہ یہ الزام تراشیاں کس پس منظر میں کی جا رہی ہیں اور ایسا کرنے سے ان کے سامنے صورتحال واضح ہو جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ہماری سرحدوں پر خطرات منڈلارہے ہیں ‘ پاکستان پرامن ملک ہے ‘ جنگ نہیں چاہتا تاہم ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپورجواب دیا جائے گا۔ فوجی ترجمان نے بتایا کہ بھارتی جاسوس کل بھوشن یادیو کی رحم کی اپیل سے متعلق جلد خبر دیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مقبوضہ کشمیر ، فلسطین اور روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ بطور ریاست اخلاقی مدد جاری رہے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ ناموس رسالت پر ہرپاکستانی کی جان قربان ہے اور پاک فوج بھی اس پر کوئی سمجھوتا نہیں کرے گی۔