نیپرا قانون میں تبدیلی پر وزارت توانائی اور صوبوں کے درمیان اختلافات برقرار

200

اسلام آباد (آن لائن) وزارت توانائی اور صوبوں کے درمیان نیپرا ایکٹ میں تبدیلی کے حوالے سے اختلافات تاحال ختم نہ ہو سکے۔خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے ارکان قومی اسمبلی نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی میں نیپرا
ایکٹ میں تبدیلی کے حوالے سے بل کی منظوری رکوا دی اور کمیٹی سے مزید وقت مانگ لیا ۔ جمعرات کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس چیئر مین کمیٹی چودھری بلال ورک کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا، اجلاس میں نیپرا ایکٹ میں تبدیلی کے حوالے سے بل منظور ہونا تھا لیکن خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے ارکان قومی اسمبلی نے چیئر مین کمیٹی سے سفارش کی کہ نیپرا ایکٹ میں تبدیلی کے حوالے سے خیبر پختونخوا حکومت ، نیپرا حکام اور وزارت توانائی کے ساتھ ایک مشاورتی اجلاس رکھا جائے اور اس کے بعد بل منظور کیا جائے جس پر کمیٹی نے مزید وقت دیدیا ۔ کمیٹی میں ایجنڈے پر کسی قسم کی کوئی بات نہ ہو سکی اور چندہی منٹوں میں کمیٹی کا اجلاس ختم کر دیا گیا۔ چیئر مین کمیٹی نے کہا کہ یہ بل کافی عرصے سے پڑا ہوا ہے اور نیپرا یہی چاہتا ہے کہ اس عمل میں تاخیر ہو ،بل کو جلد سے جلد منظور کر کے اسمبلی بھیجا جائے ۔ ممبر کمیٹی شکیل آفریدی نے کہا کہ آئندہ اجلاس میں چیئر مین نیپرا کی جانب سے جو دھمکیاں دی گئی ہیں اس کو ایجنڈے کا حصہ بنایا جائے اور چیئر مین کو آئندہ اجلاس میں طلب کیا جائے کوئی بھی آفیسر یا چیئر مین کسی پارلیمانی رکن کے ساتھ بد تمیزی نہیں کر سکتا۔ جس پر چیئر مین کمیٹی نے کہا کہ اس معاملے پر اسپیکر قومی اسمبلی سے بحث کی ہے، چیئر مین کو ایسی سزا ملے گی کہ وہ ملک میں کہیں بھی نوکری نہیں کر سکے گا۔