کراچی ‘ہیٹ ویو کی پیش گوئی‘ اسپتالوں میں انتظامات نہیں کیے گئے

206

کراچی(رپورٹ: محمد انور )کراچی میں ہفتے سے ہیٹ ویو کے خدشے کے حوالے سے محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے باوجود کراچی کی انتظامیہ سمیت کسی ادارے نے اس سے ہونے والے نقصانات کے فوری ازالے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے۔ بلدیہ عظمیٰ کراچی اور 6 ضلعی بلدیاتی
اداروں کی جانب سے عوام کو فوری طبی امداد پہنچانے کے لیے تاحال کسی قسم کے انتظامات نہیں کیے گئے ہیں۔ تاہم بلدیہ کراچی کے سینئر ڈائریکٹر میڈیکل سروسز ڈاکٹر محمد علی عباسی نے بتایا ہے کہ ’’محکمہ موسمیات کی جانب سے شہر میں گرمی کی شدت میں اضافے کے حوالے سے وارننگ جاری ہوتے ہی انہوں نے بلدیہ عظمیٰ کے 13بڑے اسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کے لیے خصوصی انتظامات کی ہدایت کردی ہے۔‘‘



ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا ہے کہ یہ بات درست ہے کہ مالی بحران کی وجہ سے اسپتالوں میں ادویات اور دیگر اشیا کی کمی ہے لیکن ایسا بھی نہیں ہے کہ لوگوں کو گرمی سے بچانے کے لیے انتظامات بھی نہیں کیے جاسکیں۔ انہوں نے بتایا کہ تمام اسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک کے مریضوں کے لیے خصوصی بستروں کا انتظام کرنے کا حکم دیا جاچکا ہے جبکہ مریضوں کے لیے ڈرپس اور دیگر اشیا کا بھی بندوبست کرلیا گیا ہے۔ اس ضمن میں اسپتالوں میں فوکل پرسن کا بھی تقرر کیا گیا ہے۔ ادھر نمائندہ جسارت کے سروے کے مطابق سندھ گورنمنٹ اور کنٹونمنٹ بورڈز کے اسپتالوں میں بھی اس پیش گوئی کے بعد فی الحال غیر معمولی انتظامات نہیں کیے جاسکے۔ یا درہے کہ محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق ہفتے سے آئندہ 5۔6 روز تک گرمی کی شدت بڑھ سکتی ہے۔ سرکاری ذرائع سے کمشنر کراچی اعجاز اللہ کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات کی بابت پوچھا گیا تو انہوں نے بتایا کہ ہیٹ اسٹروک کے حوالے سے کمشنر کی سطح سے کسی قسم کی ایڈوائز موصول نہیں ہوئی ہے البتہ کمشنر نے پیر کو جب شدید گرمی کا خدشہ ہے ڈینگی سے بچاؤ کے حوالے اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کیا ہے۔



کمشنر کی طرف سے عدم دلچسپی کی وجہ سے سول، جناح سمیت سندھ گورنمنٹ کے بیشتر اسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک سے متاثرہ مریضوں کے فوری علاج کے لیے کوئی انتظامات جمعے کی رات تک نہیں کیے گئے تھے۔ محکمہ صحت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ گرمی میں اضافہ ہوگا تو انتظامات بھی کر لیے جائیں گے۔ جائزے سے یہ بات معلوم ہوئی ہے کہ اسپتالوں کے علاوہ گرمی کا شکار ہونے والوں کی طبی امداد کے لیے نہ تو بلدیہ عظمیٰ نے خصوصی کیمپ لگائے ہیں اور نہ ہی حکومت اور کراچی کی انتظامیہ نے یہ کام کیا ہے۔ یادرہے کہ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ماہ اکتوبر میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت36ڈگری رہا ہے لیکن رواں ہفتے درجہ حرارت 40 سے 41 ڈگری تک پہنچ سکتا ہے جبکہ جمعے کی شام بھی گرمی میں اضافہ نوٹ کیا گیا ہے۔