وزیراعظم سے خورشید شاہ کی ملاقات‘ چیئرمین نیب کے تقرر پر مشاورت

209

اسلام آباد(خبر ایجنسیاں)وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے ملاقات کی ،چیئرمین نیب کے تقرر پر مشاورت کی گئی۔ ملاقات میں پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے جسٹس(ر) فلک شیر، ارباب شہزاد اور شعیب سڈل کے نام پیش کیے اور ایم کیو ایم کی جانب سے جسٹس(ر)محمودالحسن رضوی کا نام پیش کیا گیا۔ ملاقات کے بعد خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کے چیئرمین نیب کے لیے نام وزیراعظم کے سامنے رکھے ہیں،اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ امید ہے مزید ایک 2 ملاقاتوں میں نام پر اتفاق ہوجائے گا،چیئرمین نیب کے ناموں پر کوئی ڈیڈ لاک نہیں۔ ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ کوشش ہے کہ چیئرمین نیب کا خوش اسلوبی سے تقرر ہوجائے اور کسی اچھے نام پر اتفاق ہوجائے۔خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ احتساب کو انتقام میں بدلنا خطرناک ہے،ڈر ہے ریاست کمزور ہوئی تو خانہ جنگی ہوجائے گی، یہ کسی کے حق میں نہیں ، تمام سیاسی جماعتوں سے چیئرمین نیب کے نام کے معاملے پر بات چیت کی ہے،عمران سے کہا تھا کہ پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی کے مل کر چلے بغیر حکومت کا کچھ نہیں بگاڑ اجاسکتا، کہا تھا جو کچھ نواز شریف کے ساتھ ہوا وہ عمران کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے ، آج وہی کچھ ہو رہا ہے، ہم پارلیمنٹ کے اندر رہ کر سیاست کرتے ہیں ،



انتخابی اصلاحات بل کو 3پارٹیوں نے چیلنج کیا تھا، پاناما کیس کے لیے ایک خصوصی بینچ بنا سکتے ہیں،یہ میری خواہش نہیں کہ عمران خان نااہل ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا قصور پارلیمنٹ کا ساتھ دینا ہے۔دوسری جانب وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے 37اراکین پارلیمنٹ کے داعش او ر دیگر کالعدم تنظیموں سے روابط سے متعلق انٹیلی جنس بیورو کے مبینہ خط کی باضابطہ تحقیقات کا حکم دے دیا ہے اور ساتھ ہی واضح کیا ہے کہ آئی بی کو وزیرا عظم آفس کی جانب سے اس حوالے سے کوئی خط نہیں ملا ۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم شاہ خاقان عباسی نے اس مسئلے پر غیر ملکی سفارتخانوں اور الیکشن کمیشن کو تردیدی بیان بھجوانے کے مطالبے کو تسلیم کر لیا ہے جلد ہی وزارت خارجہ کے ذریعے اسلام آباد میں موجود تمام غیر ملکی سفارتخانوں کو آگاہ کردیا جائے کہ اراکین پارلیمنٹ کے کالعدم تنظیموں سے مبینہ رابطوں کے بارے میں خط جعلی ہے اور اس میں کوئی حقیقت نہیں ہے یہ تردیدی بیان الیکشن کمیشن کو بھی ارسال کیا جائے گا تاکہ مبینہ خط کے ذریعے انتخابات میں ان ارکان کو کسی مشکل صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑے اور کوئی اس حوالے سے اعتراض نہ اٹھائے۔قبل ازیں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے چین کے سبکدوش ہونے والے سفیر سن وائی ڈونگ نے الوادعی ملاقات کی ۔ ملاقات میں وزیراعظم نے کہا کہ چینی سفیر نے عوامی سطحی پر رابطوں کو وسعت دینے اور تجارت، معیشت ،ثقافت ،تعلیم سمیت مختلف شعبہ جات میں اشتراک کار کے حوالے سے نمایاں خدمات انجام دیں۔ ہلال پاکستان چینی سفیر کی غیر معمولی کارکردگی کا اعتراف ہے ۔