مسائل کے حل سے دلچسپی ہے ، پیسوں سے نہیں ، میئر کراچی

233

کراچی (اسٹا ف رپورٹر) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ کراچی کی ترقی میں دلچسپی لے رہے ہیں‘ مجھے پیسے سے نہیں مسائل کے حل میں دلچسپی ہے‘ میں مراد علی شاہ سے تعلقات خراب نہیں کروں گا، میرا کوئی بھی ہاتھ پکڑے میں تیار ہوں ، کورنگی 5ہزار روڈ کی شکایات تھیں علاقے کا دیرینہ مسئلہ تھا، گرین بیلٹ بھی بنائیں گے، جن علاقوں کی سڑکیں اور سیوریج کے مسائل ہیں انہیں پہلے حل کریں گے، لانڈھی میں سیوریج کی بڑی لائن کا مسئلہ جلد حل کریں گے‘ واٹربورڈ کو اپنا سمجھتے ہیں، پچھلا بجٹ حکومت سندھ نے دیا تھا، مجھے فنڈ اور اختیارات نہیں دیے جارہے، میرے افسران معطل ہیں کام میں مشکلات ہورہی ہیں۔ انہو ں نے کہا کہ شہر کو پھر سے بنا رہا ہوں، وزیر اعلیٰ سندھ شہر کا درد رکھتے ہیں ان کو مسائل بتا چکا ہوں،سندھ گورنمنٹ اتنے پیسے تو دے کہ کے ایم سی ملازمین کو تنخواہیں اور پنشن دے سکوں، بلدیہ عظمیٰ کراچی کے محکموں کی ریکوری بہتر ہوئی ہے لیکن اطمینان بخش نہیں ہے، سندھ فنانس کمیشن کی اب تک صرف ایک میٹنگ ہوئی ہے، میٹنگ بلاکر مسائل کو حل کیا جائے۔ کورنگی،لانڈھی اور شہر کے دیگر علاقوں میں سیوریج کا بہت بڑا مسئلہ ہے ، واٹر بورڈ کے رویے سے لوگ تنگ آگئے ہیں ،انہو ں نے کہا کہ کورنگی میں تجاوزات قائم ہورہی ہے۔تجاوزات کا خاتمہ کرکے دم لیں گے، ایک سوال کے جواب میں انہو ں نے کہا کہ ملیر کالابورڈ سے ملیر پندرہ تک کی سڑک ہماری وجہ سے نہیں بلکہ واٹر بورڈ کی وجہ سے نہیں بن رہی ،واٹر بورڈ اپنا کام کرلے تو ملیر کالا بورڈ کی سڑک بن جائیگی۔ یہ بات انہوں نے کورنگی میں 2 کروڑ روپے کی لاگت سے پانچ ہزار فٹ روڑ کی کارپیٹنگ کے کام کے معائنے کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہو ں نے کہا کہ پانی و سیوریج کا مسئلہ ہمارا نہیں دوسرے ادارے کا ہے اسے بھی ہم ہی ٹھیک کرینگے ۔علاوہ ازیں میئرکراچی نے جمعہ کی شام کے ایم سی بلڈنگ میں سٹیزن کمپلینٹ انفارمیشن سسٹم (1339)کی اپ گریڈیشن کا افتتاح اور بعدازیں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سٹیزن کمپلینٹ انفارمیشن سسٹم (1339) کو بحال کرنے کا مقصد کراچی کے شہریوں کو ان کے مسائل کے حل کے سلسلے میں مختلف شہری اداروں اور منتخب نمائندوں تک رسائی فراہم کرنا ہے تاکہ شہری اچھی زندگی گزار سکیں،ہمارا مقصد سسٹم کو بہتری کی طرف لے کر جانا ہے‘ جب تک تمام حقائق سامنے نہیں لائیں گے حالات بہتر نہیں ہوسکتے۔