مشال خان قتل کیس کی سماعت 11 اکتوبر تک ملتوی

166

ہری پور(آن لائن) مشال خان قتل کیس کی سماعت 11 اکتوبر تک ملتوی 2 مجسٹریٹ شہادت کے طور پر پیش بیانات قلمبند گواہوں کی تعداد29 ہوگئی سینٹرل جیل میں قائم دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں25 گرفتار ملزما ن کی درخواست ضمانت پر فیصلہ تا حال محفوظ کسی بھی وقت سنایا جا سکتا ہے واضح رہے کہ 19 ستمبر کو ہونے والی سماعت کے دوران گرفتار 57 ملزمان پر فرد جرم عاید کی گئی تھی مثال خان قتل کیس میں ایف آئی آ رمیں نامزد 4 ملزمان تاحال مفرور ہیں مردان یونیورسٹی کے طالب علم مشال خان قتل کیس کی چھٹی سماعت گزشتہ روز سینٹرل جیل ہری پو رمیں ہوئی جہاں ایبٹ آباد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے معزز جج فضل سبحان خان نے سماعت کی 2 مقامی مجسٹریٹ کے بیان شہادت کے طور پر ریکارڈ کیے ہیں۔چھٹی سماعت کے اختتام پر مجموعی طور پر29 گواہوں کے بیانات قلمبند کیے جاچکے ہیں سنٹرل جیل میں قائم ٹرائل کورٹ روم میں ہفتہ کے روز ملزمان کے تمام وکلاء پیش ہوئے گرفتار 25 ملزمان کے وکلاء نے ضمانتوں کے لیے درخواستیں بھی دائر کر رکھی ہیں ان درخواستوں پر فیصلہ تاحال محفوظ ہے جوکسی بھی وقت سنایا جا سکتا ہے



دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے معزز جج فضل سبحان خان اس کیس کی سماعت کر رہے ہیں دوران سماعت جیل کے اندر بھی سیکورٹی کو سخت کر دیا گیا ہے جیل اہلکاروں کی اضافی نفری کو جیل ٹرائل کور ٹ روم کے پاس تعینات کیا جاتا ہے .دونوں مجسٹریٹ نے8 ملزمان سے اقبالی بیان لیا تھا جنھوں نے جرم کا اعتراف کیا تھاگواہوں کے بیانات تصدیق کے بعد سماعت ختم کر دی گئی ہے اور آئندہ سماعت 11 اکتوبرکو ہونے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں ہری پور سنٹرل جیل میں مشال خان قتل کی 6 سماعتیں ہو چکی ہیں جس میں گواہوں کی پیشی بیانات جرح اور بحث کا عمل بھی ساتھ ساتھ جاری ہے سماعت کے دوران مشال خان کے والد اقبال لالہ ان کے ہمراہ 2 سرکاری وکیل بھی ہر سماعت پر باقائدگی سے پیش ہو رہے ہیں ۔