واشنگٹن (صباح نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ سابق امریکی صدور اور ان کی انتظامیہ شمالی کوریا سے گزشتہ 25 برسوں سے مذاکرات کرتے چلے آئے ہیں، لیکناس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا اور اب پیانگ یانگ سے نمٹنے کے لیے صرف ایک چیز ہی کارگر ہو گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کیا، انہوں نے مزید وضاحت نہیں کی کہ ان کا اشارہ کس چیز کی جانب ہے۔ واضح رہے کہ حالیہ مہینوں میں امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوتا رہا ہے اور دونوں ملکوں کے سربراہوں
نے ایک دوسرے کو کھلے عام جنگ کی دھمکیاں دی ہیں۔ شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ اس نے حال ہی میں ایک مِنی ہائیڈروجن بم کا تجربہ کیا ہے جسے دورمار میزائل پر نصب کیا جا سکتا ہے۔ صدر ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ امریکا خطے میں اپنے قومی مفاد اور اپنے اتحادیوں کے تحفظ کے لیے شمالی کوریا کو مکمل طور پر تباہ کر سکتا ہے۔ گزشتہ ہفتے امریکی وزیرِ خارجہ ریکس ٹلرسن نے کہا تھا کہ امریکا بحران کے حل کے لیے شمالی کوریا سے براہِ راست رابطے میں ہے۔ تاہم اس کے جواب میں صدر ٹرمپ نے ٹوئٹ کیا کہ ’’ اپنی توانائیاں بچا کر رکھو، ریکس۔ ہم نے جو کرنا ہوا وہ کر گزریں گے ‘‘ بی بی سی کے مطابق صدر ٹرمپ کی حالیہ ٹوئٹ خالی خولی بیان بازی ہو سکتی ہے، لیکن خطرہ ہے کہ شمالی کوریا اسے اپنے لیے خطرہ سمجھ سکتا ہے۔