کمپنی مالکان کا مہنگے اسٹنٹ فراہم کرنے کا اعتراف پلی بارگین کی درخواست مسترد

146

کوئٹہ( نمائندہ جسارت )سرکاری اسپتالوں کے لیے اسٹنٹ کی خریداری میں 10کروڑ روپے کے گھپلا کیس میں گرفتارنجی کمپنی کے مالکان نے محکمہ صحت بلوچستان کو مہنگے دام اسٹنٹ فراہم کرنے کا اعتراف کر لیا۔ کیس کے مرکزی کردارڈاکٹر عابد امین نے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے پر عدالت سے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کر لی۔

نیب ترجمان کے مطابق دوران تفتیش اسٹنٹ مہیا کرنے والی پرائیوٹ کمپنی کے مالکان ملزمان ڈاکٹر احمد علی اسلم اور ڈاکٹر نوشیروان نے محکمہ صحت کو مہنگے دام اسٹنٹ فراہم کرنے کا اعتراف کر لیا ہے۔ ڈائریکٹر جنرل نیب بلوچستان عرفان نعیم منگی نے ملزمان کی جانب سے دائر پلی بارگین کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ان کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یاد رہے کہ اسٹنٹ مہیا کرنے والی پرائیوٹ کمپنی، ایڈیشنل



ڈائریکٹر میڈیکل اسٹور ڈپارٹمنٹ بلوچستان ڈاکٹر یوسف بزنجو، صوبائی سنڈئمن اسپتال اور بولان میڈیکل کمپلیکس اسپتال کے ڈاکٹروں کی ملی بھگت سے بلوچستان حکومت کو 10 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ کمپنی مالکان نے ڈاکٹروں کے ساتھ ملکر اسسٹنٹ فروخت کرتے ہوئے عام شہریوں سے بھی کروڑوں روپے بٹورے۔ نیب کو دوران تفتیش معلوم ہوا ہے کہ ملزمان کی ملی بھگت سے 16 سے 24 ہزار کے اسٹنٹ90 ہزار سے ایک لاکھ 17 ہزار میں ہالینڈ سے درآمد کیے گئے اور گھپلے میں نہ صرف قومی خزانے کو 10کروڑ بلکہ کوئٹہ کے عام شہری جنہوں نے پرائیویٹ خرید کرکے اپنا علاج کروایا ان سے بھی کروڑوں روپے اینٹھے ۔