محکمہ صحت کی نا اہلی کروڑوں روپے کے ہیپاٹائٹس نمونے ضائع

151

لاہور (ما نیٹرنگ ڈیسک/ہیلتھ رپورٹر )محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کی نااہلی کے با عث ہیپاٹائٹس کے ٹیسٹوں کیلیے کروڑوں روپے خرچ کر کے اکٹھے کیے گئے ہزاروں نمونے ضائع ہوگئے ،مریضوں کی زندگیاں داؤ پر لگ گئیں ،مریض در بدر کی ٹھوکریں کھانے و نجی لیبار ٹریوں سے مہنگے ٹیسٹ کرانے پر مجبور ہیں۔تفصیلات کے مطابق ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام کی جانب سے صوبہ بھر کے مختلف تحصیل و ضلع ہیڈ کوارٹر ز ہسپتالوں میں کیمپس لگا کر 11کروڑ روپے سے زائد خرچ کر کے 80ہزار نمونے اکٹھے کیے گئے تھے ، جن میں سے 60 ہزار کے آج تک پی سی آر نہیں ہو سکے اور یہ نمونے گزشتہ4ماہ سے لیب میں پڑے ہیں ان کی رپورٹیں نہیں ہو سکیں جسکی وجہ سے نمونے ضائع ہو گئے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مختلف اضلاع میں لیبز میں پی سی آر کٹس کئی ما ہ سے موجود ہیں اور نہ ہی سیکر ٹر یٹ کی جانب سے بھیجی جا رہی ہیں جبکہ مختلف اضلاع کی لیبز بھی بند کر دی گئی ہیں۔مئی میں ہیپا ٹائٹس کنٹرول پروگرام کی جانب سے 80مختلف اسپتالوں میں ایک ہفتہ کیمپ لگا کر نمونے اکٹھے کیے تھے اور ایک کیمپ پر 4 لاکھ روپے سے زائد خرچ کیا گیا تھا جبکہ اسکریننگ کٹ جو ایک مریض کیلیے استعمال کی گئی ہے اسکی قیمت ایک ہزار روپے ہے مگر یہ تمام رقم ضائع ہو گئی ہے کیو نکہ آج تک مریضوں کو ٹیسٹ رپورٹیں نہیں مل سکیں۔اس حوالے سے مختلف ضلعی اسپتالوں میں تعینات افسر وں بتایاکہ کئی ماہ قبل نمونے لیے گئے مگر آج تک رپورٹیں نہیں ملیں جسکی وجہ سے مریض انتظار کی سولی پر لٹکے ہوئے ہیں ، انہوں نے کہا کہ تمام نمونے جو اکٹھے کیے گئے تھے انکی رپورٹس صوبائی دارالحکومت سے نہیں آ سکیں۔اس حوالے سے محکمہ صحت کے ایک اعلیٰ افسر کا کہنا تھا کہ نمونے ضائع نہیں ہو ئے ، انکی رپورٹیں جاری ہونگی۔