آصف راجپوت نے 28ستمبر 2017کو گلستان جوہر تھانے میں درخواست جمع کر ائی مگر اس پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی اور کہتے رہے کہ الہ دین پارک کی انتظامیہ بڑے اثر ورسوخ کی مالک ہے۔بدھ کو ڈسٹرکٹ جج کی عدالت میں پولیس افسران کے پیش ہونے کے بعد پولیس نے الہ دین پارک کی انتظامیہ کے ایما پر انتقامی کارروائی کرتے ہوئے غلام عباس کی مدعیت میں گلستان جوہر تھانے میں مقدمہ درج کر کے آصف راجپوت کو گرفتار کرلیا ۔ تماشا یہ ہے کہ آصف راجپوت نے 2اکتوبر 2017کو درخواست جمع کرائی تھی ۔اس درخواست پر مورخہ 11اکتوبر 2017ء کو ڈسٹرکٹ جج کے حکم پر ایس ایس پی شر قی کو درخواست دی مگر پھر بھی ایف آئی آر کا اندارج نہیں کیا گیا۔اور بدھ کے روز انہیں گرفتار کرلیا گیا۔ یہ عدالتی نظام کی خرابی ہے یا پولیس کی شاطرانہ حرکت لیکن ایسے واقعات کے بعد لوگ سچ اور حق بات کہنے سے خوفزدہ ہوجائیں گے۔ سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو اس صورت حال کا نوٹس لینا چاہیے۔