اب ای سی ایل میں نام عدالتی حکم پر ڈالا جائے گا، چوہدری نثار علی

187

وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی کا کہنا ہے ای سی ایل سے متعلق واضح پالیسی لا رہے ہیں ۔ ماضی میں اس کا بہت غلط استعمال کیا گیا ، 1985 سے لوگوں کے نام ای سی ایل میں ڈلے ہوئے ہیں ، آئندہ صرف اعلیٰ عدالتوں کے فیصلوں کی روشنی میں نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں گے ۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی کا کہنا تھا ماضی میں ای سی ایل قانون کا بے دردی سے استعمال کیا گیا لوگوں نے اپنے خاندانی تنازعات کی وجہ سے اپنے مخالفین کے نام ای سی ایل میں ڈلوائے ۔ مگر اب عدالتی احکامات کی روشنی میں نام ایگزیٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالے جائیں گے ۔ چوہدری نثار علی کا کہنا تھا وزارت داخلہ کی لسٹ میں 8 ہزار افراد کے نام شامل ہیں ۔

وفاقی وزیرداخلہ کا کہنا تھا اب جس شخص کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائےگا اس کو ریویو کا حق حاصل ہو گا ۔ نئی اصلاحاتی پالیسی کے تحت اب ای سی ایل میں نام ڈالنے کا اختیار صرف صرف وزارت داخلہ کے پاس ہوگا ۔ حساس اداروں کے جن افسران کا باہر جانا ملکی مفاد کے خلاف ہوگا ان کا نام ای سی ایل میں ہو گا ۔ گرفتاری یا تفتیش سے جان چھڑانے کے لئے نام ای سی ایل میں نہیں ڈالے جائیں گے ۔ ماضی کی بلیک لسٹ کو مکمل طور پر ختم کیا جا رہا ہے ۔

چوہدری نثار علی کا کہنا تھا بلیک لسٹ سے نام خارج ہونے کے بعد 12 ہزار میں تقریباً 3 ہزار نام باقی رہ جائیں گے ۔ نیب اور ایف آئی اے کی طرف سے دیئے ناموں کا پہلے کمیٹی جائزہ لے گی ۔ 4800 افراد نے ڈبل پاسپورٹ کا غلط استعمال کیا ان کو سزا پوری کرنا ہوگی ۔ بلیک لسٹ ختم کر کے پاسپورٹ کنٹرول لسٹ لا رہے ہیں ۔ ڈیفنس فورسز اور حساس اداروں کی سفارشات پر نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں گے ۔

عمران خان کے حوالے سے چوہدری نثار علی کا کہنا تھا عمران خان ہر روز نئے الزامات لگاتے ہیں ان کو شرم آنی چاہئے ، چیئرمین نادرا کو کس بات پر شرم آئے انہوں نے تو سچ کہا ، 40 ہزار جعلی شناختی کارڈ ہماری حکومت سے پہلے جاری کئےگئے۔ جو فیصلہ پی ٹی آئی کے خلاف ہو وہ غلط ہوتا ہے جو ان کے حق میں وہ صحیح ہوتا ہے ۔

وزیرداخلہ کا کہنا تھا ڈی جی خان سے سوا سال بعد چینی سائیکلسٹ کو بازیاب کر لیا گیا ، چینی سائیکلسٹ کو بازیاب کرانے کے لئے انٹیلی جنس اداروں نے بڑا آپریشن کیا ۔