لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک/نیوزرپورٹر) فلاح انسانیت کے حکومتی دعوے کھوکھلے نکلے ،سوا کروڑ کی آبادی پر محیط شہر لاہور کیلیے صرف 3 مردہ خانے موجود ہیں،شہر میں 6 بڑے سرکاری اسپتال موجود ہیں لیکن ان میں سے صرف 3 میں مردہ خانے قائم ہیں۔تفصیلات کے مطابق لاہور کے باسیوں کے مسائل جوں کے توں ہیں،دنیا سے کوچ کر جانے والے افراد کو اسپتالوں میں بھی جگہ نصیب نہیں۔میو اسپتال میں 80 لاشوں کے رکھنے کی گنجائش ہے ، جناح اسپتال کے مردہ خانے میں 12 جبکہ جنرل اسپتال میں8 لاشوں کی گنجائش ہے۔ایک اندازے کے مطابق سال بھر میں جناح اسپتال میں 350 اورمیواسپتال میں600 سے زائد لاشیں موصول ہو رہی ہیں۔اسی طرح جنرل میں اب بھی 9 لاشیں موجود ہیں۔حکومت پنجاب کو شہریوں کی تکالیف کا ازالہ کرنے کیلیے سرکاری اسپتالوں کے ساتھ ساتھ مردہ خانوں کو بھی بڑھانے کی ضرورت ہے ،حادثات کے پیش نظر خالق حقیقی سے ملنے والے افراد کو کچھ دیر کیلیے جگہ نصیب نہیں ہوتی جو ایک لمحہ فکریہ ہے۔مردہ خانوں میں کئی لاشیں کئی روز سے پڑی ہیں جن کی تاحال شناخت نہ ہو سکی جبکہ آئے روز درجنوں لاشیں 3 مردہ خانوں کو موصول ہوتی ہیں مگر جگہ نہ ہونے کے باعث مرنے والوں کے لواحقین دوہرے عذاب سے گزرتے ہیں،مختلف واقعات میں مرنے والوں کو چند لمحوں کیلیے بھی جگہ نصیب نہیں ہوتی،جو انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔