جسارت کی خبر پر کارروائی وزیراعلیٰ نے بلدیہ کراچی کے اختیارات سلب کرنے کا نوٹس لے لیا

346

کراچی (رپورٹ: محمد انور) حکومت سندھ نے کمشنر کراچی ڈویژن کے حکم سے خلاف ضابطہ بلدیہ عظمیٰ کے اختیارات سلب کرکے ڈسٹرکٹ کونسل کے حوالے کرنے کا نوٹس لے لیا ہے ۔ اس ضمن میں بلدیہ عظمیٰ اور ڈسٹرکٹ کونسل کراچی سے رپورٹ طلب کرلی گئی ہے۔ یاد رہے کہ روزنامہ جسارت
کراچی نے 10 اکتوبر کی اشاعت میں ایک تحقیقاتی خبر کے ذریعے اس بات کی نشاندہی کی تھی کہ’’ کمشنر کراچی نے خلاف قانون بلدیہ عظمیٰ کے اختیارات جس کے تحت جانوروں کی صحت کی جانچ کے ساتھ دودھ دینے والے جانوروں کے لیے ہیلتھ سرٹیفکیٹ کا اجراء کیا جاتا تھا ڈسٹرکٹ کونسل کراچی کے حوالے کردیے ہیں اور ان امور سے بلدیہ عظمیٰ کو روک دیا گیا ہے ‘‘۔خبر میں بتایا گیا تھا کہ اس اقدام سے بلدیہ کراچی کو براہ راست سالانہ کم از کم 8 کروڑ روپے کا نقصان ہورہا ہے۔ جبکہ شہریوں کی صحت کو شدید خطرات کا بھی سامنا ہے۔سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ جسارت کی خبر پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سخت نوٹس لیا تھا اور متعلقہ حکام کو اس حوالے سے رپورٹ پیش کرنے اور قانون کے مطابق بلدیاتی نظام چلانے کی ہدایت کی تھی ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ کے حکم پر محکمہ بلدیات نے اپنے لیٹر نمبر DLG/10(23)2017/1446 مورخہ 11 اکتوبر 2017ء کے ذریعے بلدیہ عظمیٰ کے سینئر ڈائریکٹر وٹرنری سروسز اور ڈسٹرکٹ کونسل کراچی کے چیف آفیسر سے اختیارات کے حوالے سے وضاحت اور تازہ صورتحال کی رپورٹ طلب کی ہے۔ اس ضمن میں دونوں افسران کو حکومت نے جسارت کی خبر کا تراشہ بھی بھیجا ہے ۔ حکومت نے دونوں افسران سے کہاہے کہ 3 روز کے اندر اس بارے میں رپورٹ دی جائے تاکہ کمشنر کو قانون سے آگاہ کیا اور انہیں مطلع کیا جاسکے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کو سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ (ایس ایل جی اے) 2013ء اور سندھ لوکل گورنمنٹ آرڈیننس (ایس ایل جی او 1979 کے تحت نہ صرف جانوروں کی دیکھ بھال ، ذبیحہ اور صحت کے امور کے حوالے سے جانچ کے اختیار ہیں بلکہ اس حوالے سے بلدیہ عظمیٰ کا محکمہ وٹرنری بھی قائم ہے



جبکہ ڈسٹرکٹ کونسل کو نہ تو ان امور کا اختیار ہے اور نہ ہی وہ ڈاکٹرز اور متعلقہ عملہ رکھتے ہیں۔ ڈسٹرکٹ کونسل نے جانوروں کی صحت کو جانچنے کا نظام ٹھیکیدار کے حوالے کیا ہوا ہے جو خلاف ضابطہ بھی ہے۔ یہاںیہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013ء کے تحت دودھ دینے والے جانوروں کی فیس وصول کرنے کا اختیار بلدیہ عظمیٰ کو حاصل ہے۔لیکن کمشنر کی صدارت میں 18 مئی اور 4 جون 2013ہونے والے اجلاسوں میں کیے گئے ایک فیصلے کے تحت یہ اختیار بلدیہ عظمیٰ سے لیکر ڈسٹرکٹ کونسل کراچی کو دیدیا گیا تھا جو ایس جی اے کی خلاف ورزی بھی تھا۔ خیال ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے اس حوالے سے نوٹس لیے جانے کے بعد بلدیہ عظمیٰ کے سلب کردہ اختیارات دوبارہ بحال ہو جائیں گے۔ یاد رہے کہ بلدیہ عظمیٰ کی کونسل نے وٹرنری ڈیپارٹمنٹ کے مذکورہ امور کے حوالے سے قرارداد نمبر 28 رواں سال 9 مئی کو منظور کرکے حکومت کو بھیج دی تھی۔