کراچی آپر یشن پر کسی قسم کا دباﺅ قبول نہیں کرنا چاہیے،سراج الحق

159

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ کراچی آپر یشن پر کسی قسم کا دباﺅ قبول نہیں کرنا چاہیے اور اسے ہر قیمت پر اپنے منطقی انجام تک پہنچنا چاہئے ۔مجرم خواہ کسی جماعت یا گروہ سے تعلق رکھتا ہو، اسے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے ۔ کراچی میں آپر یشن پر شور مچا کر اسے متنازعہ بنانے کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہوگی۔ امریکہ اور مغرب مسلم ممالک میں ایسے لوگوں کو اقتدار میں دیکھنا چاہتے ہیں جو عوام کو ان کی غلامی پر راضی رکھ سکیں ۔ہم پاکستان میں امریکہ اور مغرب کی استحصالی جمہوریت نہیں بلکہ اسلامی جمہوریت چاہتے ہیں جس میں عام آدمی کو بھی وہی حقوق مل سکیں جو حکمرانوں کو حاصل ہیں ۔حکمرانوں کی کرپشن نے دنیا بھر میں ملک کے وقار کو مجروح کیا ہے ۔ قومی دولت لوٹنے والے مجرموں کو اقتدار کے ایوانوں میں نہیں قید خانوں میں ہونا چاہئے ۔ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ نہیں پاکستان کی شہ رگ ہے۔ جماعت اسلامی کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں لندن میں لارڈ نذیر احمد کی طرف سے اپنے اعزاز میں دی گئی استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے لارڈ نذیر احمد اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ مغرب اور امریکہ نے مسلم ممالک میں عوام کی منتخب حکومتوں کو بھی چلنے نہیں دیا اور انہیں غیر جمہوری ہتھکنڈوں سے اقتدار میں آنے سے روکا گیا ۔انہوں نے کہا کہ مرسی مصری عوام کے ہر دلعزیز صدر تھے جنہیں عوام کی بھاری اکثریت کی حمایت حاصل تھی مگر فوجی ڈکٹیٹر نے ان کے اقتدار پر قبضہ کرکے انہیں اور ان کے ہزاروں ساتھیوں کو جیلوں میں بند کردیا ،ہزاروں معصوم لوگوں کا قتل عام کیا گیا مگر امریکہ اور نام نہاد عالمی قوتیں نہ صرف خاموش رہیں بلکہ جنرل سیسی کی مکمل پشت پناہی اور سرپرستی کی۔انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں تحریک اسلامی کے ہزاروں کارکنان کو صرف اس لئے قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنا پڑ رہی ہیں اور ان کی قیادت کو پھانسیوں پر لٹکایا جارہا ہے کہ انہوں نے پاکستان کو توڑنے کی مخالفت کی تھی ۔سراج الحق نے کہا کہ کشمیر ،فلسطین اور برما میں مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کردیا گیا ہے ،ان کی آزادی کو سلب کیا گیا ہے اور لاکھوں کی تعداد میں مسلمانوں کو ذبح کرکے ان کے گھروں اور بستیوں کو نذر آتش کردیا جاتا ہے مگر عالمی امن کے ٹھیکیدار اور عالمی انصاف کے نام نہاد اداروں نے آنکھیں اور کان بند کررکھے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ وہ مسلم ممالک میں ایسے حکمران چاہتے ہیں جواس ظلم و جبر اور درندگی کے خلاف خاموش رہیں اور دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں کے حق میں اسلامی دنیا سے بھی کوئی آواز نہ اٹھے ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اقتدار پر قابض حکمرانوں کی کرپشن سے ملکی معیشت کھوکھلی ہوچکی ہے ۔بیرون ملک مقیم پاکستانی محنت و مشقت کرکے خون پسینے کی کمائی کے اربوں روپے کا زرمبادلہ پاکستان بھیجتے ہیں جبکہ حکمران قومی خزانے کو لوٹ کر وہی روپیہ بیرونی بنکوں میں جمع کروارہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اگر سالانہ ہونے والی ایک ہزار ارب روپے کی کرپشن پر قابو پالیا جائے تو پاکستان کو بیرونی قرضوں کی ضرورت نہ پڑے اور عوام کو تعلیم اور صحت کی سہولتیں مفت حاصل ہوں گی ۔ انہوں نے کہا کہ جب تک اللہ کے سامنے جواب دہی کا احساس رکھنے والی قیادت اقتدار میں نہیں آتی عوام کو استحصال اور ظلم و جبر کے نظام سے نجات نہیں ملے گی ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اوور سیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیا جائے تاکہ وہ قومی معاملات میں بھرپور شرکت اور ملک میں دیانتدار اور اہل قیادت کے انتخاب میں اپنا کردار ادا کرسکیں ۔انہوں نے کہا کہ اس سے بڑا ظلم کیا ہوگا کہ سالانہ ا ربوں روپے کما کر دینے والوں کو قومی فیصلوں میں شرکت کے حق سے محروم رکھا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مغرب اوریورپ میں مقیم مسلم کمیونٹی میں پھیلتے جرائم کو روکنے کیلئے ضروری ہے کہ اپنی نئی نسل کو اسلامی تہذیب و تمدن سے جوڑا جائے اور مغربی معاشرے کی خرابیوں سے انہیں دور رکھا جائے۔