ایف بی آر نے ٹیلی کام کمپنیوں کا ہنگامی آڈٹ شروع کر دیا 

349

کراچی (رپورٹ: جہانگیر سید) ٹیلی کام کمپنیوں کے ود ہولڈنگ ٹیکس ریکارڈز میں اربوں روپے کے گھپلوں کی نشاندہی کے بعد ایف بی آر نے فوری طور پر کمپنیوں کا ازسرنو آڈٹ شروع کر دیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ایف بی آر کی ابتدائی آڈٹ رپورٹ میں انکشاف ہوا تھا کہ بعض معروف ٹیلی کام کمپنیوں کے ریکارڈ میں اصل صارفین کے مقابلے میں پری پیڈ اور لوڈ حاصل کرنے والے صارفین کی تعداد تقریباً دوگنی ہے ۔ادھر ٹیلی نار کمپنی کے ریکارڈ برائے جولائی 2017ء کے مطابق کمپنی کے اصل صارفین کی تعداد 4 کروڑ 44 لاکھ ایک ہزار316 ہے جبکہ کمپنی سے پری پیڈ اور ایزی لوڈ حاصل کرنے والے صارفین کی تعداد 8 کروڑ 80 لاکھ 64 ہزار 970 ہے۔ مذکورہ فرق کی وجوہات جاننے کے لیے ایف بی آر کے متعلقہ افسران ٹیلی نار کمپنی کے ریکارڈ کی جانچ پڑتال کے لیے ٹیلی نار کمپنی کا دوبار دورہ کرچکے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ ایف بی آر کے آڈٹ افسران صارفین کی تعداد میں بڑے فرق سے ودہولڈنگ ٹیکس کی چوری کا امکانی حجم اربوں روپے ہو سکتا ہے ۔



ٹیلی نار کمپنی کے خلاف ریکارڈ میں مبینہ گھپلوں کے حتمی ثبوت حاصل ہونے کے بعد ہی کمپنی کیخلاف کارروائی کی جاسکے گی۔ اس سارے عمل میں10 سے 12 روز لگ سکتے ہیں اس کارروائی کی تکمیل کے ساتھ ہی دیگر ٹیلی کام کمپنیوں کا ازسرنو ودہولڈنگ ٹیکس آڈٹ کیا جائے گا۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ٹیلی نار کمپنی کے ٹیکس ریکارڈز کا دوبارہ آڈٹ کرانے کے نتیجے میں ایف بی آر کو اربوں روپے کا مزید وڈہولڈنگ ٹیکس حاصل ہوسکے گا۔