راشد منہاس ، شاہراہ فیصل اور اسٹیڈیم روڈ سے سروس روڈ غائب

130

مین راشد منہاس شہید روڈ پر واقع عسکری IV کے مین گیٹ کے بالکل برابر میں ایک کثیر المنزلہ عمارت زیر تعمیر ہے اور اس کے برابر ہی میں ایک شادی ہال مکمل کیا جاچکا ہے، اس زیر تعمیر عمارت اور مکمل ہونے والے شادی ہال کی خصوصیت یہ ہے کہ اسے مجوزہ سروس روڈ پر دھڑلے سے تعمیر کیا گیا ہے۔ کراچی کے ماسٹر پلان میں مین راشد منہاس روڈ اور اسٹیڈیم روڈ (ملینیم ہال تا اسٹیڈیم) کے دونوں اطراف سروس لین کی جگہ چھوڑی گئی تھی، بقیہ بالکل اسی طرح پورے شاہراہ فیصل کے اطراف بھی سروس روڈ کی منظوری دی گئی تھی۔ حسن اتفاق یہ ہے کہ دونوں سڑکیں فیصل کنٹونمنٹ بورڈ (FCB) کے تحت آتی ہیں، اب ہو یہ رہا ہے کہ مین راشد منہاس روڈ کا وہ حصہ جہاں سویلین آبادی ہے یا کسی سویلین ادارے کے تحت ہے وہاں بڑی سختی سے سروس روڈ کا اہتمام کیا گیا ہے جیسے کہ گلشن جمال کی آبادی ہے، گلشن جمال کا مشرقی حصہ راشد منہاس روڈ پر اور شمالی حصہ اسٹیڈیم روڈ کو لگتا ہے۔ ان دونوں سڑکوں پر جہاں جہاں عسکری آبادی یا ان کے دفاتر یا گودام وغیرہ ہیں وہاں وہاں سروس روڈ کو شیر مادر کی طرح ہضم کرلیا گیا ہے، اسی طرح شاہراہ فیصل پر جہاں جہاں سویلین رہائش اور دفاتر قائم ہیں وہاں سروس روڈ موجود ہے اور باقی کی تمام جگہوں پر سیفٹی اینڈ سیکورٹی کے نام پر پوری پوری سروس روڈ کو غائب کردیا گیا ہے۔



راشد منہاس روڈ کی مجوزہ سروس روڈ پر غیر قانونی طور پر تعمیر ات کی جارہی ہیں، اور یہ غیر قانونی کام کوئی اور نہیں فیصل کنٹونمنٹ بورڈ کی سرپرستی میں ہورہا ہے۔ حال ہی میں حکومت سندھ نے شاہراہ فیصل کی تزئین و آرائش کی ہے جس کے باعث اس سڑک پر ٹریفک کی روانی میں بہتری آئی ہے لیکن جب ائر پورٹ جانے والی ٹریفک کارساز سے آگے جاتی ہے تو PAF کے مین گیٹ کے سامنے ٹریفک جام ہوجاتا ہے، یہاں پر جانے والے دو ٹریک پر PAF نے اپنی چوکی اور حفاظتی باڑ لگا رکھی ہے۔ چند سو آبادی کے لیے یہاں کے کرتا دھرتاؤں نے سیفٹی اینڈ سیکورٹی کے نام پر لاکھوں مسافروں کو روزانہ اذیت دینے کا اہتمام کررکھا ہے۔ کنٹونمنٹ بورڈ فورسز کے ماتحت ایک ادارہ ہے، فورسز اہل پاکستان کے لیے ایک مقدس گائے بن چکی ہے لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہونا چاہیے کہ یہ خطا یانیسان سے مبرا ہیں، فوج کا ترجمان جب سویلین اداروں پر بات کرسکتا ہے تو عوام الناس کو بھی حق ہے کہ وہ جن سے پیار کرتے ہیں، نگاہ فرش راہ بچھاتے ہیں وہ بھی ان سے پوچھیں کہ شاہراہ فیصل، راشد منہاس روڈ اور اسٹیڈیم روڈ کی سروس روڈ کہاں غائب ہوگئیں۔
مسز منیزہ نصر، گلشن جمال