کراچی‘تنخواہوں میں کٹوتی کے باوجود ریلوے کالونیاں بد حالی کا شکار

209

کراچی(رپو رٹ: منیر عقیل انصاری) پا کستان ریلوے ملازمین کی تنخواہوں سے کوارٹروں کی مرمت کے نام پر ہر ماہ 5 سے 7 فیصد کٹوتی کرنے کے باوجود مر مت کا کوئی کام نہیں کیا جا رہا جس کی وجہ سے ریلوے کالونیوں کے بیشتر مکانات بوسیدہ ہیں ۔ مکانات مخدوش ہونے کی وجہ سے انسانی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔ مرمت کے نام پر ریلوے سالانہ کروڑوں روپے اخراجات دکھاتی ہے لیکن
مکانات کی خستہ حالی دیکھ کر معلو م ہوتا ہے کہ کئی سال سے ان کی مرمت نہیں کی گئی ہے۔ ریلوے کالونیوں میں جگہ جگہ تجاوزات کی بھرمار اور کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں۔ جسارت سے گفتگو کر تے ہوئے پاکستان ریلوے کالونی کے رہائشی عکاشہ ایوب نے بتایا کہ محکمہ ریلوے اپنے ملازمین کی تنخواہوں سے ہر ماہ 5سے 7فیصدکوارٹروں کی مرمت کے نام پر کٹوتی کرتا ہے لیکن آج تک کوارٹروں کی مرمت کاکام نہیں کرایا گیا ، چھتیں ٹپکنے سے نقصان ہورہا ہے۔ سنیٹری ورکرز فیلڈ میں کام کرنے کے بجائے افسران کے گھروں پر مامور نظر آتے ہیں۔ مکینوں کا کہنا تھا کہ پا کستان ریلوے میں تعینات حکام بالا کو کوارٹروں کی خستہ حالی کے بارے میں متعدد بار تحریری طور پر درخواستیں دے دے کر عاجز آچکے ہیں



لیکن ہماری کوئی شنوائی نہیں ہوتی ہے۔ اس حوالے سے پاکستان ریلوے ایمپلائز یونین سی بی اے کراچی ڈویژن کے صدر شاہد اقبال نے جسارت کو بتایا کہ ریلوے کالونی اورکراچی کینٹ میں جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر لگے ہیں،آوارہ کتوں کی بھرمار سے رہائشی شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ ریلوے ورکرز یونین کے چیئرمین منظور احمد رضی نے جسارت کو بتایا کہ کیماڑی سے لانڈھی تک ریلوے کی اربوں روپے کی زمینوں پر قبضہ ہے،مکانات کی خستہ حالی اور تجاوزات کے حوالے سے ڈی ایس ریلو ے سے بھی ملا قات کی ہے اور ان کو تحریری طور پر شکایت درج کرائی ہے۔ انہوں نے وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق سے مطا لبہ کیا ہے کہ ریلوے کالونیوں میں رہائش پذیر ملازمین بھی ان کی طرح کے انسان ہیں انہیں نچلے درجے کا انسان نہ سمجھا جائے بلکہ انہیں زندگی کی تمام تر سہولیات کی فراہمی کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔ ریلوے کالونیوں میں صفائی ستھرائی کا فوری طو ر پر انتظام کرایا جائے اور شکایات کا نوٹس نہ لینے والے افسران کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔