فرسودہ نظام ملکی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے‘ میاں مقصود

214
لاہور(وقائع نگار خصوصی)امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے دبئی کی رئیل اسٹیٹ میں پاکستانیوں کی ساڑھے 8کھرب روپے کی سرمایہ کاری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ اینٹی کرپشن قوانین کے تحت منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کو بے نقاب کیاجانا چاہیے۔معلوم ہونا چاہیے کہ وہ کون سے ذرائع ہیں جن کے تحت دبئی رئیل اسٹیٹ میں اتنی بڑی سرمایہ کاری ہوئی۔بڑے مگرمچھوں کے گرد گھیراتنگ کرتے ہوئے انہیں ملک کے آئین وقانون کا پابند بنایا جائے اور اس حوالے سے پاکستانی قانون میں موجود سقم دورکرتے ہوئے منی لانڈرنگ کے گھناؤنے کاروبار کا قلع قمع کرنا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان ایک غریب ملک ہے اور یہاں کے عوام کی اکثریت دوڈالر یومیہ سے کم کماتی ہے۔95فیصد آبادی پر محض 5فیصد اشرافیہ کا طبقہ برسراقتدار ہے۔دولت کی غیر منصفانہ تقسیم کی وجہ سے امیر اور غریب کے درمیان تفریق پہلے سے زیادہ بڑھ چکی ہے۔غریب عوام ایک طرف مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں تو دوسری جانب رہی سہی کسر جاگیرداروں ، وڈیروں اور سرمایہ داروں کی عوام دشمن پالیسیوں نے پوری کردی ہے۔



انہوں نے کہاکہ منی لانڈرنگ کے حوالے سے ماضی میں بننے والی تحقیقاتی کمیٹیاں عملاً غیر فعال ہوچکی ہیں۔اگر کہیں کوئی اینٹی کرپشن کاکام ہو رہا ہے تو وہ اتنی سست روی کا شکار ہے کہ متاثرین کو جلد انصاف کی امید نہیں،جوکہ لمحہ فکر ہے۔عوام کے خون پسینے کی کمائی دونوں ہاتھوں سے لوٹ کر بیرون ممالک سرمایہ کاری کرنے والے محب وطن نہیں ہیں۔ان کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔پانامالیکس میں شامل دیگر 436پاکستانیوں اور اسی طرح دبئی لیکس،سوئس اکاؤنٹس رکھنے والوں کا بھی کڑااحتساب ہونا چاہیے۔احتساب سب کاہونا چاہیے اور احتسابی نظام کو شفاف بنانا چاہیے ۔ میاں مقصوداحمد نے مزیدکہاکہ ناانصافی اور بدعنوانی پر مشتمل فرسودہ نظام ملکی ترقی وخوشحالی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بن چکا ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ اس سے چھٹکارا حاصل کیاجائے۔اسلام کے معاشی نظام کو اختیار کرکے ہی ہم ملکی معیشت کو سہارادے سکتے ہیں۔حکمرانوں نے اپنے دوراقتدار میں قرضوں کے پہاڑ کھڑے کردیے ہیں۔