سرکلر ریلوے کی زمین واگزار کرانے کیلیے آپریشن شروع نہ ہوسکا

282

کراچی (رپورٹ: منیر عقیل انصاری) سندھ حکومت کی جانب سے سرکلر ریلوے ٹریک پر قبضہ ختم کرانے کے احکامات کے باوجود اراضی واگزار کرانے کے لیے آپریشن شروع نہیں کیا جا سکا ہے‘ صوبا ئی حکومت کو سرکلر ریلوے منصوبے کے لیے 360 ایکڑ زمین درکار ہے جس میں سے70 ایکڑ پر قبضہ ہے جہاں ساڑھے 4 ہزار کے قریب مکانات اور 3 ہزار دیگر تعمیرات موجود ہیں۔گلشن اقبال 13 ڈی، بھنگوریا گوٹھ اور پاپوش نگر میں تو ریلوے ٹریک ہی لاپتا ہو گیا ہے‘ کئی کلومیٹر علاقے پر کاروباری
مراکز قائم ہیں‘ سرکلر ریلوے منصوبہ اقتصادی راہداری سی پیک کا حصہ ہے‘سندھ حکومت نے منصوبے کا سنگ بنیاد رواں سال قائد اعظم محمد علی جناح کے یوم پیدائش 25 دسمبرپر رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ سندھ حکومت نے اینٹی انکروچمنٹ اور انتظامیہ کو تجاوزات ختم کرانے کا ٹاسک دیا تھا تاہم اس حوالے سے آپریشن مکمل نہیں ہو سکا ہے۔



گز شتہ ماہ اینٹی انکروچمنٹ سیل کے حکام حسین ہزارہ گوٹھ اور مچھر کالونی سمیت دیگر علاقوں میں قابضین کی جانب سے مزاحمت کی وجہ سے کارروائی کیے بغیر واپس چلے گئے تھے۔ جائیکا کے سر وے کی بنیا د پر4653 متاثرین کو جمعہ گو ٹھ میں متبا دل رہا ئش، پلاٹس اور معا وضہ دینے کے معاہدے پر عملدرآمد کے لیے لائحہ عمل تیار کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے کمشنر کراچی کے تحت ایک ٹاسک فورس بھی تشکیل دی گئی ہے جس میں تمام ڈپٹی کمشنرز،کے ایم سی میٹروپولیٹن کمشنرز، ڈی جی کے ڈی اے ، ایم ڈی کے یو ٹی سی، تمام ڈی سیز کے میونسپل کمشنرز اور ڈی آئی جی کراچیشامل ہوں گے۔ ٹاسک فورس کے اغراض و مقاصد میں ایکشن پلان تشکیل دینا اور 2013ء کے بعد قائم تجاوزات کے خاتمے کے لیے فوری اقدامات کرنا شامل ہیں۔ واضح رہے کہ سرکلر ریلوے کا منصوبہ 43.13 کلومیٹر طویل ہے جس میں14.95کلو میٹر زمینی ، 28.18 کلومیٹر بالائی ٹریک ہے اور34 اسٹیشن تعمیرکیے جائیں گے‘ سرکلر ریلوے کوبرقی نظام سے آپریٹ کیا جائے گا۔ اس منصوبے کی تعمیر سے5لاکھ 55 ہزار مسافروں کو روزانہ سفری سہولیات میسر آئیں گی۔