خطے میں بھارت کی اجارہ داری قبول نہیں کی جائے گی، میاں مقصود

155

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے کہاہے کہ امریکی وزیر خارجہ کاجنوبی ایشیا میں ہندوستان کو مرکزی کرداردینے کے حوالے سے بیان انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت ہے ۔ خطے میں بھارت کی اجارہ داری کسی صورت بھی قبول نہیں کی جائے گی۔جنوبی ایشیا میں بھارت کے مرکزی کردار کی حمایت نے امریکا کا اصل چہرہ بے نقاب کردیا ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان تصفیہ طلب مسائل کے حل کے لیے تمام ممالک کے ساتھ برابری کی سطح پر تعلقات کاخواہاں ہے۔امریکی انتظامیہ کی جانب سے جنوبی ایشیا میں کھیلے جانے والے گھناؤنے کھیل سے امن وامان تباہ وبرباد ہوجائے گا۔ امریکا بھارت کی پشت پناہی کرتے ہوئے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کو ناکام بنانا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے امریکی ڈومور کے مطالبے پر صاف اور دوٹوک انداز میں نومورکہاجانا چاہیے۔ امریکی نام نہاد دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ نقصان پاکستان کے عوام نے برداشت کیا ہے۔اس جنگ میں ملکی معیشت کو سوارب ڈالرسے زائد کانقصان برداشت کرنا پڑا جبکہ اس کے بدلے میں ملنے والی امداد آٹے میں نمک کے برابر ہے۔



اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان کی سیاسی وعسکری قیادت ہندوستان اور امریکا کے ساتھ دوٹوک اندازمیں بات کرے۔ پاکستان ایک آزاد،خودمختارریاست ہے کسی کی ذیلی ریاست نہیں۔ہمیں اپنی داخلہ وخارجہ پالیسیوں کو پاکستان کے مفاد میں از سرنوتشکیل دینا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ مودی حکومت کاخطے میں دہشت گردانہ کردار کسی سے ڈھکا چھپا نہیں۔ گجرات فسادات کا مجرم نریندر مودی جس کے امریکا میں داخلے پر پابندی تھی، آخرکیسے امریکا کا منظور نظر ہوگیا؟۔ ہندوستان اور امریکا کے دوہرے معیارات کھل کر سامنے آچکے ہیں۔ دنیا کو پاکستان کی بے مثال اور لازوال قربانیوں کااعتراف کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں بھارت کا کردار درحقیقت پاکستان کے خلاف منظم سازش ہے۔ ہندوستان کے افغانستان میں پاکستانی سرحدوں کے قریب درجن سے زائد سفارتخانے پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کی کارروائیوں کو سپورٹ کررہے ہیں۔ دنیا کو باور کروانے کی ضرورت ہے کہ ہندوستان امریکا اور اسرائیل کے ساتھ مل کر اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کرنا چاہتاہے۔