گرفتاری کا خوف‘ نواز شریف کی واپسی موخر کرنے پر غور

529
ہمارے کیس میں کچھ نہیں،پھر بھی کچھ نکالا جارہاہے،نواز شریف
ہمارے کیس میں کچھ نہیں،پھر بھی کچھ نکالا جارہاہے،نواز شریف

لندن(خبرایجنسیاں +مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے گرفتاری کے خوف سے وطن واپسی موخر کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔ مسلسل تیسری بار ان کی پاکستان واپسی کے شیڈول میں تبدیلی ہوئی ہے اور وہ سعودی عرب سے پاکستان آنے کے بجائے اب برطانوی دارالحکومت لندن پہنچ گئے ہیں ۔ ادھرنیوز ایجنسی آن لائن نے بتایا ہے کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اہم پیغام لے کر بغیر پروٹوکول چپ چاپ نواز شریف کے لیے لندن پہنچ گئے ہیں۔دلچسپ امر یہ ہے کہ اس حوالے سے جب وزیر اعظم ہاؤس کے ڈپٹی سیکرٹری سرفراز سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے شاہد خاقان عباسی کی لندن روانگی کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم اسلام آباد میں موجود ہیں۔دوسری جانب ترجمان وزیر اعظم ہاؤس مصدق ملک سے تصدیق کے لیے فون کیا گیا تو انہوں نے اپنا فون ہی بند کر دیا ۔



ذرائع کے مطابق نواز شریف اس ملاقات میں شاہد خاقان عباسی اور شہباز شریف سمیت اہم وزرا کو بیک ڈور ڈپلومیسی یعنی جدہ میں ہونے والی اہم ملاقاتوں کے حوالے سے بھی اعتماد میں لیں گے پاکستان نہ جانے پر بھی مشاورت کریں گے۔دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور سلمان شہباز بھی لندن پہنچ گئے ہیں جب کہ وزیرخارجہ خواجہ آصف سمیت کئی اہم رہنماؤں کا بھی انتظار کیا جارہا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ لندن میں ہونے والے ن لیگ کا اہم ترین مشاورتی اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال اور پارٹی پوزیشن کا بھی تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔ لندن پہنچنے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ ذاتی حیثیت اور اپنے خرچے پر لندن آیا ہوں، (آج) نوازشریف سے ملاقات کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنوکریٹ حکومت کی آئین میں کوئی گنجائش نہیں۔ شاہد خاقان نے یہ بھی کہا کہ ملک میں اداروں کے درمیان کوئی ٹکراؤ نہیں ،ہمارا ملک ایک ہے اور اس کے سارے ادارے ایک ہی طرف ہیں۔