ایف بی آر کے ناقص آئرلیس سسٹم کو تبدیل کرنے کا فیصلہ

167

کراچی ( رپورٹ: جہانگیر سید) پانچ سال سے ایف بی آر کے لیے رسوائی کا باعث بننے والے آئریس سسٹم کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ایف بی آر حکام نے آئی ایم ایف کی جانب سے امداد میں ملنے والے ناقص آئریس سسٹم کو جس کے ذریعے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس گوشوارے داخل کرنے کا پابند کیا گیاتھا لیکن فنی خرابیوں کے باعث پانچ سال کے دوران سسٹم نے ٹیکس دہندگان کو سینکڑوں باردھوکا دیا۔ اب تاجر برادری کے شدید احتجاج پر آئریس سسٹم کو آئندہ چھ ماہ میں مکمل طور پر تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے۔ واضح رہے کہ ایف بی آر میں ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کا آئی آرایس آئی سسٹم ایک پرائیوٹ فرم پرال (پاکستان آٹو موشن لمیٹڈ) چلارہی ہے حیرت انگیز طور پر نجی فرم کا سی ای او ، ایف بی آر کے ایک ممبر کو مقرر کیا جاتا ہے۔ اس نجی کمپنی کو ٹیکسوں کی کٹوتی اور ٹیکسوں کے جمع شدہ چالانوں کا ریکارڈ رکھنے کی جوحساس ذمے داری دی گئی ہے اس پر ایف بی آر کے اعلی ترین حکام کو بھی شدید اعتراضات ہیں لیکن نا معلوم وجوہات کی بنا پر متنازعہ ادارہ پرال ٹیکس وصول کرنے والے صوبائی اداروں اور ایف بی آر کے ساتھ متنازعہ طور پر آزادی سے کام کررہا ہے۔ لیکن پرال ایف بی آر کے آئر س سسٹم کو گزشتہ پانچ سال کے دوران کسی سال پوری طرح فعال نہیں رکھ سکا جبکہ مذکورہ ناقص سسٹم کی خرابیوں کو دور کرنے اور سسٹم اپ گریڈ کرنے پر ہر سال ایف بی آر سے کروڑوں روپے وصول کیے جا تے ہیں لیکن سسٹم میں موجود خرابیوں کو تاحال دور نہیں کیا جاسکا ہے۔