دینا واڈیا کے لیے دعائے مغفرت

471

گزشتہ دنوں قائداعظم محمد علی جناحؒ کی اکلوتی بیٹی دینا واڈیا کا 98 سال کی عمر میں امریکا میں انتقال ہو گیا۔ اس پر افسوس تو کیا جاسکتا ہے لیکن ایک تماشا یہ ہوا کہ ایوان بالا میں قائد ایوان راجا ظفر الحق نے دینا کے لیے دعائے مغفرت کرادی اور بلندی درجات کی دعا کی جس پر تمام ارکان نے آمین کہا۔ راجا ظفر الحق بڑے پرانے سیاستدان اور پارلیمنٹرین ہیں لیکن انہیں یہ نہیں معلوم کسی غیر مسلم کے لیے دعا مغفرت نہیں کی جاتی خواہ وہ قائداعظم کی بیٹی ہی کیوں نہ ہو۔ دینا کا معاملہ تو یہ تھا کہ وہ اسماعیلی شیعہ یعنی مسلاً مسلمان ہی تھی۔ اس نے 17 برس کی عمر میں ایک پارسی واڈیا سے شادی کی اور قائداعظم کے اعتراض پر باپ کو یہ جواب دیا کہ آپ نے بھی تو ایک پارسی خاتون (رتی جناح) سے شادی کی تھی جس پر محمد علی جناح نے کہا کہ میں نے انہیں مسلمان کرکے شادی کی تھی۔ قائداعظم چوں کہ برعظیم کے مسلمانوں کی بڑی تعداد کے رہنما تھے اس لیے انہوں نے اپنی اکلوتی بیٹی سے قطع تعلق کر لیا۔ صرف اتنا ہی نہیں بلکہ دینا نے بعد میں عیسائی مذہب اختیار کرلیا تھا۔ اور اسلام کو چھوڑ کر کوئی اور مذہب اختیار کرنے والا مرتد کہلاتا ہے۔ پھر جس سے قائداعظم نے ترک تعلق کر لیا اس سے پاکستانیوں اور مسلمانوں کا کیا تعلق؟ نہ صرف سینیٹ میں دعائے مغفرت ہوئی بلکہ کچھ تنظیموں کی طرف جاری کردہ تعزیتی پیغامات میں جوار رحمت میں جگہ دینے کی دعا بھی کی گئی۔ کہا گیا کہ دینا واڈیا کے انتقال پر ہر پاکستانی سوگوار ہے۔ لیکن کیوں؟ اس کا پاکستان اور پاکستانیوں سے کیا تعلق تھا؟۔