کراچی(رپورٹ: خالد مخدومی)کراچی میں بھتا خور بلڈرز کے خلاف سرگرم ہوگئے ،اسکیم 45 اور 33 میں کام کرنے والے بلڈرز بھتے کی ادائیگی کے بغیر تعمیراتی کام شروع نہیں کراسکتے،بھتا خوری میں ملک بیدی اور حاکم مری کا جرائم پیشہ گروہ ملوث ہے،ایک بلڈر نے رینجرز اور پولیس کوصورتحال سے آگاہ کردیا ہے۔ذرائع کے مطابق پولیس اور قانوں نافذ کرنے والے ادارے شہر میں بھتا خوری کے خاتمے کادعویٰ کرتے ہیں لیکن اس وقت بھی شہر کے بلڈرز بھتا خوری کاشکار ہیں،خصوصا سپر ہائی وے کے دونوں طرف واقع کے ڈی اے اسکیم 33 اور45میں بلڈرز سے بھتا پوری آزادی کے ساتھ وصول کیا جار ہا ہے۔ذرائع کے مطابق دونوں اسکیموں میں بلڈرز بھتا دیے بغیر کسی بھی منصوبے کاآغا ز نہیں کرسکتے۔اس سلسلے میں سپرہائی وے پر 120ایکڑ زمین کے مالک فیروزالدین نے “جسارت” کوبتایا کہ وہ اپنی ز مین پر ایک تعمیراتی منصوبے کاآغاز کرناچاہتے تھے تاہم ان سے ملک بیدی اور حاکم مری نامی بھتا خوروں نے 20لاکھ روپے بھتا طلب کیااوربھتے کی رقم کی ادائیگی کے بغیر کسی بھی قسم کا منصوبہ شروع کر نے پر سنگیں نتائج کی د ھمکیاں بھی دیں۔فیروزالدین کے مطابق ان سے بھتا مذکورہ افراد نے براہ راست اپنے ایک نمائندے کو بھیج کر طلب کیا، جس کی اطلاع انہوں نے ڈی جی رینجرز ،آئی جی پولیس اورڈی آئی جی ایسٹ کو بھی دی ہے۔فیروز الدین کے مطابق مذکورہ بھتا خور پہلے بھی کئی بلڈرزسے بھتے کی شکل میں بھاری رقم وصول کرچکے ہیں۔فیروز الدین کے مطابق اس بارے میں ان کے پاس شواہد موجود ہیں جن سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کوآگاہ کر د یا ہے ۔