مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کراچی آپریشن پر کسی جماعت کو کوئی اختلاف نہیں مگر آپریشن کی آڑ میں کسی پارٹی کے ساتھ انتقامی کارروائی نہیں ہونی چاہئے ۔ بھارت نے پاکستان کے خلاف جنگی حکمت عملی کا اعلان کرتے ہوئے مختصر جنگ کا اعلان کیا ہے ۔
اٹک میں شجاع خانزادہ کے گھر فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کراچی آپریشن کی آڑ میں کسی پارٹی کے ساتھ انتقامی کارروائی نہیں ہونی چاہیے ۔ ایسے قوانین کیوں بنائے جا رہے ہیں جسے شہری اپنے خلاف سمجھیں۔ مولانا کا کہنا تھا کراچی میں مجرم پکڑے جارہے ہیں تو ان پر شور نہیں مچانا چاہئے اور اگر کسی کو تحفظات ہیں تو وہ پیش کئے جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جے یو آئی (ف) کی تمام تر توانائیاں ملک میں باہمی یکجہتی کے لئے صرف ہورہی ہیں اورہم تو واضح پالیسی رکھتے ہیں کہ امن کی طرف اٹھنے والے ہر قدم کے ساتھ ہمقدم ہیں اور جنگ کی طرف اٹھنے والے قدم کے ساتھ ہمارا قدم نہیں ملے گا۔
جے یو آئی ف کے سربراہ کا کہنا تھا جنگ کی طرف اٹھنے والے کسی بھی قدم کے ساتھ نہیں سرزمین کے دفاع کے لیے پاکستان پوری صلاحیت رکھتا ہے۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ بھارتی رویئے میں شدت اور انتہا پسندی ہے جب کہ بھارت کی نسبت پاکستان کا رویہ ذمہ دارانہ ملک والا ہے جس میں اشتعال اور شرانگیزی نہیں تاہم پاکستان ذمہ دار ملک کی طرح مودی حکومت کو جواب دے رہا ہے اور اتنی بات پاکستان ضرور کہتا ہے کہ سرزمین کے دفاع کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ خطے کو اقتصادی بحران کی طرف دھکیل دیا جائے، مودی حکومت کو سمجھنا چاہیئے کہ جنوبی ایشیا مغرب کے مقابلے میں ایک نیا اقتصادی سفر طے کر رہا ہے اس لئے اسے سبوتاژ نہیں کرنا چاہتے۔