پرانی مردم شماری کی بنیاد پر انتخابات آئین کے خلاف ہیں، سعد رفیق

170

اسلام آباد/ لاہور (آن لائن) وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ انتخابات پرانی مردم شماری کی بنیاد پر کرانا آئین سے متصادم ہوگا، آئینی ترمیم سے گریزاں جماعتیں انتخابات سے خوفزدہ ہیں کیونکہ مخالفین ووٹ کے بجائے سازش سے اقتدار میں آنا چاہتے ہیں، قومی ایشو پر ذاتی مفاد مقدم رکھنا تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی کا ٹریڈ مارک ہے، عوام کو حق رائے دہی سے محروم رکھنے کے خواہشمند التوا چاہتے ہیں مگر ہم مخالفین کو ان کے عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے، آصف زرداری، عمران خان ڈرامے بازی، بہانے بند کریں، دونوں جماعتیں انتہائی گندا کھیل کھیل رہی ہیں۔ پیر کے روز اپنے
ایک بیان میں خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہر 10 سال بعد نئی مردم شماری آئینی ذمے داری ہے، قومی ڈیٹا بیس اپ ڈیٹ کیے بغیر مستقبل کی منصوبہ بندی ممکن نہیں۔ آخری مردم شماری 1998 میں ن لیگ ہی کے دور میں کرائی گئی۔ پیپلز پارٹی نے اپنے دور میں مردم شماری کی ذمے داری ادا نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ نئی مردم شماری کے ابتدائی نتائج کا اعلان ہو چکا۔ اس لیے انتخابات پرانی مردم شماری کی بنیاد پر کرانا آئین سے متصادم ہوگا لہٰذا زرداری اور عمران خان ڈرامے اور بہانے بند کریں۔ وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ حلقہ بندیوں کے لیے ترمیم نہ کی تو وقت پر انتخابات نہیں ہو سکیں گے۔