دشمنوں کی خواہش ہے کہ پاکستان کو اندر سے کمزور کیا جائے

242

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ حلقہ بندیوں کے معاملے کو جلد حل کیا جانا چاہیے تاکہ وقت پر انتخابات کا عمل ممکن ہوسکے۔ ملک کو ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت انتشار کی طرف لے جایا جارہا ہے۔ 2018ء کے انتخابات پر غیر یقینی کی کیفیت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ملک میں افواہ ساز فیکٹریاں کام کررہی ہیں جوکہ معاشی وسیاسی عدم استحکام کا باعث ہیں۔ جماعت اسلامی سمجھتی ہے کہ موجودہ حکومت کو اپنی آئینی مدت مکمل کرتے ہوئے ملک میں بروقت انتخابات کا انعقاد کروانا چاہیے۔ جمہوریت کے تسلسل میں رخنہ ڈالنے سے غیر سیاسی قوتوں کی راہموار ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز منصورہ میں عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں آئین وقانون کی بالادستی ہونی چاہیے۔ مرضی کے مطابق قانون سازی اور پورے نظام کو تلپٹ کرنا دانشمندانہ اقدام نہیں۔ کوئی بھی شخص اس قدر معتبر نہیں کہ اس کی خاطر ملکی آئین کا حلیہ بگاڑ دیا جائے۔ اشرافیہ کے لیے قانون عملاً موم کی ناک بن گیا ہے۔ ملک میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا تصور عام ہے۔ پاکستان پر 70 برسوں سے جاگیرداروں، وڈیروں اور سرمایہ داروں کا قبضہ ہے۔ اس طبقے نے ہمیشہ اپنے مفادات کی خاطر ملکی مفادات کو قربان کیا ہے۔ عوام کی زندگی کسمپرسی کا شکار ہے اور حکمرانوں کی ڈنگ ٹپاؤ پالیسیوں کی بدولت کوئی خاطر خواہ بہتری ہوتی نظر نہیں آتی۔ دشمنوں کی خواہش ہے کہ پاکستان کو اندر سے کمزور کیا جائے اور اپنے عزائم کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے وہ اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہے ہیں۔ ملک وقوم کو اتفاق ویکجہتی کی جتنی ضرورت آج ہے، اتنی پہلے کبھی محسوس نہیں کی گئی۔ پاکستان نازک دور سے گزر رہا ہے۔ ہمیں باہمی اختلافات کو بھلا کر ملک وقوم کے مفاد میں سوچنا ہوگا۔ محاذ آرائی سے دشمن قوتیں فائدہ اٹھائیں گی۔ ماضی کی حکومتوں کے غلط فیصلوں کا خمیازہ آج پوری قوم بھگت رہی ہے۔ پاکستان کی آزادی، خود مختاری اور سلامتی سب کچھ داؤ پر لگ گیا ہے۔