حکومت کا جے آئی ٹی ارکان کی اضافی سیکورٹی واپس لینے کا فیصلہ

417

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی حکومت نے عدالت عظمیٰ کے حکم پر پاناما کیس کی روشنی میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف مالی بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تفتیشی ٹیم (جے آئی ٹی) کے ارکان کو فراہم کردہ اضافی سیکورٹی کو واپس لینے کا فیصلہ کرلیا۔وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس رپورٹس ہیں کہ جے آئی ٹی ارکان اور ان کے بچوں کو ضرورت سے زیادہ سیکورٹی فراہم کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی ارکان کو صرف ضرورت کے مطابق سیکورٹی فراہم کی جائے گی۔وزیرمملکت کا کہنا تھا کہ عدالت عظمیٰ نے جے آئی ٹی ارکان سے متعلق بہت کچھ لکھا ہے، عدالت عظمیٰ کے احکامات کے مطابق جے آئی ٹی ارکان کو بہت کچھ مل رہا ہے۔یاد رہے کہ جے آئی ٹی ارکان نے شریف خاندان کے اثاثوں کی تفتیش کے دوران دھمکیاں ملنے کی شکایت کی تھی جس کے بعد عدالت نے حکومت کو اراکین کی سیکورٹی کو یقینی بنانے کا حکم دیا تھا۔رواں سال مئی میں ن لیگ کے سینیٹر نہال ہاشمی نے اسی دوران اپنی ایک تقریر میں متنازع الفاظ استعمال کیے تھے جس کے بعد انہیں حکمران جماعت کی رکنیت سے ہاتھ دھونے پڑے تھا۔حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر نہال ہاشمی نے اپنی جذباتی تقریر میں دھمکی دی تھی کہ پاکستان کے منتخب وزیراعظم سے حساب مانگنے والوں کے لیے زمین تنگ کردی جائے گی، حساب لینے والے کل ریٹائر ہوجائیں گے اور ہم ان کا یوم حساب بنادیں گے۔