اسلام آباد (خبر ایجنسیاں+مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم نواز شریف کے دونوں صاحبزادے حسن ،حسین نواز اور اسحاق ڈار کی نیب ریفرنسز میں طلبی کی ڈیڈ لائن ختم ہو گئی ہے جبکہ احتساب عدالت نے ملزمان کو مسلسل عدم پیشی پر جائداد اور مچلکے ضبطی کا انتباہ جاری کیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیرِاعظم نواز شریف کے صاحبزادوں حسن نواز اور حسین نواز کی بذریعہ اشتہار طلبی کے لیے 30 روزہ ڈیڈ لائن ختم ہوگئی۔ عدالتی ڈیڈ لائن کے خاتمے کے بعد مفرور ملزمان حسن اور حسین نواز کو اشتہاری ملزم قرار دے کر جائداد ضبطی کی کارروائی کا آغاز کیا جائے گا۔ احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے ایون فیلڈ پراپرٹیز، فلیگ شپ انوسٹمنٹ اور العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنسز میں سابق وزیراعظم کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کو مفرور ملزم قرار دے کر ان کا کیس الگ اور انہیں اشتہاری ملزم قرار دینے کی کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے ایک ماہ کی ڈیڈ لائن دی تھی۔ 9 اکتوبر کو دونوں ملزمان کی بذریعہ اشتہار عدالت طلبی کا حکم جاری کیا گیا اور یہ اشتہار لاہور میں ماڈل ٹاؤن کی رہائش گاہ اور احتساب عدالت کے نوٹس بورڈ پر آویزاں کیے گئے۔اشتہار میں کہا گیا کہ دونوں ملزمان نے ایسا جرم کیا جو نیب آرڈی نینس 1999ء کے تحت قابل سزا جرم ہے، ملزمان کے خلاف ریفرنسز زیر سماعت ہیں، ان کی گرفتاری کے لیے وارنٹ جاری کیے گئے مگر وہ مفرور ہیں یا گرفتاری سے بچنے کے لیے خود کو چھپا رکھا ہے۔اشتہار میں مزید کہا گیا ہے کہ ملزمان کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ اپنے خلاف دائر ریفرنسز میں جواب دینے کے لیے عدالت میں پیش ہوں ورنہ انہیں اشتہاری ملزم قرار دے دیا جائے گا اور ضابطہ فوجداری کی دفعہ 88 کے تحت ان کی جائداد کو قرق کر لیا جائے گا۔حسن اور حسین نواز کو اشتہاری ملزم قرار دینے اور اثاثوں کی ضبطی سے متعلق سماعت 14 نومبر کو ہوگی۔دوسری جانب نے احتساب عدالت نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کا تفصیلی حکم نامہ جاری کر دیا ۔حکم نامے کے مطابق نیب کے تفتیشی افسر کو ملزم اسحاق ڈار کی میڈیکل رپورٹ کی تصدیق کرانے کا حکم دیتے ہوئے وزیر خزانہ کے قابل ضمانت وارنٹ جاری کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔فاضل عدالت کی جانب سے جاری حکم نامہ کے متن کے مطابق ڈاکٹر نے ملزم اسحاق ڈار کے لیے پاکستان کے سفر کو غیر محفوظ قرار دیا ہے جس کی وجہ سے وارنٹ کی تعمیل نہیں ہوئی ۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی جانب سے جاری کیے گئے حکم نامے کے مطابق اسحاق ڈار آئندہ سماعت پر پیش نہ ہوئے تو 50لاکھ کے ضمانتی مچلکے ضبط ہوں گے تمام گواہان موجود ہے لیکن ملزم غیر حاضر ہے۔ وزیر خزانہ کے 20 لاکھ مچلکوں پر قابل ضمانت وارنٹ جاری کر دیے گئے ہیں لیکن اسحاق ڈار کی وطن واپسی نہ ہونے کی وجہ سے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل نہیں ہوئی۔ تفتیشی افسر اسحاق ڈار کی میڈیکل رپورٹ کی تصدیق کرائے عدالت میں پیش کی گئی ۔میڈیکل رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر نے ملزم اسحاق ڈار کے لییپاکستان کے سفر کو غیر محفوظ قرار دیا ہے میڈیکل رپورٹ کے مطابق اسحاق ڈار دل کے عارضے میں مبتلا ہیں۔ادھرعدالت عظمیٰ نے حدیبیہ پیپر ملز کیس دوبارہ کھولنے سے متعلق نیب کی اپیل سماعت کل کرے گی ۔جاری کاز لسٹ کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے حدیبہ پیپر مل کیس کی سماعت کے لیے جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس دوست محمد خان اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل پر مشتمل 3 رکنی بنچ تشکیل دیا ہے اور عدالت عظمیٰ نے اس حوالے سے نیب پراسکیوٹر کو نوٹس بھی جاری کردیا ہے ۔ عدالت عظمیٰ کا 3 رکنی بنچ کل کیس کی ابتدائی سماعت کرے گا۔ واضح رہے کہ حدیبیہ کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف پر الزام ہے کہ انہوں نے 1990ء کی دہائی میں اپنی حدیبیہ پیپر ملز کے ذریعے 1.24 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی جبکہ حدیبیہ پیپرز ملز کے مقدمے میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اعترافی بیان بھی دیا تھا جس میں انہوں نے اعتراف کیا تھا کہ وہ شریف برادران کے لیے منی لانڈرنگ میں ملوث تھے۔