ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق مہر کا کہنا ہے کراچی آپریشن کے اچھے نتائج برآمد ہونا شروع ہو گئے ہیں ۔ کراچی آپریشن کی وجہ سے دہشتگردی کی وارداتوں میں ستر فیصد تک کمی آئی ہے ۔ اب تک 250 پولیس اور 27 رینجرز اہلکاروں شہید ہوئے ہیں۔
کراچی آپریشن کے دو سال مکمل ہونے پر ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق مہر اور رینجرز کے کرنل امجد علی نے مشترکہ پریس کانفرنس کی ۔ مشترکہ پریس کانفرنس میں پولیس اور رینجرز کی کارکردگی پر بریفنگ دی گئی ۔ ایڈیشنل آئی جی مشتاق مہر کا کہنا تھا کہ پانچ ستمبر دو ہزار تیرہ سے جاری آپریشن میں اب تک ساڑھے تین ہزار پولیس مقابلے ہوئے جن میں تین سو تینتالیس بھتہ خوروں کو گرفتار کیا گیا۔ پندرہ ہزار چار سو غیر قانونی ہتھیار برآمد کیے گئے۔
مشتاق مہر کا کہنا تھا کہ کراچی آپریشن کے دوران 250 سے زائد پولیس اہلکاروں اور افسروں نے شہادت پائی جبکہ 27 سے زائد رینجرز اہلکاروں نے جام شہادت نوش فرمایا ۔
میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے رینجرز کے کرنل امجد علی کا کہنا تھا کہ کراچی میں دیرپا امن کے قیام کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔ دو سال میں کالعدم تنظیموں، عسکری ونگ، گینگ وار کے خلاف بھرپور کارروائیاں کی۔ آپریشن کے دوران رینجرز کے ستائیس جوان شہید ہوئے۔ کرنل امجد کا کہنا تھا کہ قومی اثاثوں کے نقصان کی روک تھام کے لیے بھی آپریشن شروع کیا گیا تھا ۔