نواز شریف کے ریمارکس اعلیٰ عدلیہ کیخلاف اعلان جنگ ہیں

303

فیصل آباد (وقائع نگار خصوصی) جماعت اسلامی کے ضلعی امیر سردار ظفر حسین خان ایڈووکیٹ نے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی طرف سے پاناما کیس میں شامل دیگر 456 افراد کے فوری احتساب کے لیے دائر درخواست پر فوری ایکشن لے کر اس کی سماعت کی تاریخ مقرر کی جائے اور نواز شریف کیس کی طرح اس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت عظمیٰ کے بارے میں نواز شریف کے ریمارکس اعلیٰ عدلیہ کیخلاف اعلان جنگ ہیں۔ بجائے اس کے کہ نوازشریف اپنے ماضی پر نظر ڈالتے اور ملک سے کرپشن کے خاتمے کے لیے تعاون کرتے، وہ عدالت عظمیٰ کو دھمکیاں دے رہے ہیں لیکن ان دھمکیوں سے احتساب کا عمل رکنے والا نہیں۔ عوام حکمرانوں سے لوٹی دولت واپس لیے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ قوم عدالت عظمیٰ کی پشت پرکھڑی ہے، کسی کے دھمکانے اور ڈرانے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا ۔ انہوں نے کہاکہ احتساب کے ایک مستقل نظام کے بغیر ملک سے کرپشن ختم نہیں ہوسکتی ۔ 70 سال تک لوٹ مار کرنے اور قومی دولت سے جیبیں بھرنے والوں کے کڑے احتسا ب کا مطالبہ پوری قوم کا ہے۔ نوازشریف چاہتے ہیں کہ انہیں کوئی پوچھنے والا نہ ہو۔ سابق وزیراعظم صرف انہی فیصلوں کو منصفانہ سمجھتے ہیں جو ان کے حق میں ہوں، اگر ان کیخلاف فیصلہ آ جائے تو ان کی طبع پر ناگوار گزرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت عظمیٰ کیخلاف نوازشریف کے ریمارکس پر عام آدمی کو دکھ پہنچا ہے۔ کرپشن کیخلاف جماعت اسلامی کی تحریک جاری ہے اور جب تک کرپٹ مافیا اور بینکوں سے قرضے لے کر معاف کرانے والوں کو احتساب کے کٹہرے میں نہیں لایا جاتا، کرپشن فری پاکستان تحریک جاری رہے گی۔