لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کی جانب سے کنٹرول لائن پر شہری آبادی کے تحفظ کے لیے بنکرز بنانے اور شہدا کے اہل خانہ وزخمیوں کے لیے امدادی رقوم میں اضافے کا اعلان اچھا اقدام ہے۔ ہندوستانی فوج مسلسل کنٹرول لائن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلا اشتعال فائرنگ سے درجنوں افراد کو شہید کرچکی ہے جبکہ لاکھوں روپے کی املاک تباہ اور مال ومویشی کو نقصان پہنچ چکا ہے۔ بھارت ایک طرف مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے مذاکرات کا ڈھونگ رچا رہا ہے جبکہ دوسری جانب دہشت گردی کو سپورٹ بھی کررہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کشمیریوں کی پشتیبان ہے۔ ہم کشمیریوں کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی محاذ پر حمایت جاری رکھیں گے۔ شملہ معاہدہ، آگرہ مذاکرات اور لاہور میں سربراہی اجلاس کے علاوہ 2003ء میں دونوں ممالک میں کشیدگی کو کم کرنے کے لیے ہونے والے جنگ بندی کے معاہدے کو ہمیشہ ہندوستان نے خود نقصان پہنچایا ہے۔ جب تک مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوتا تب تک برصغیر کی تقسیم کا ایجنڈا ادھورا ہی رہے گا۔ کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق استصواب رائے کا حق ملنا چاہیے۔ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، اس سے دستبردار ہونے کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا۔ ہندوستان بلوچستان سمیت پورے پاکستان میں را کے نیٹ ورک کے ذریعے دہشت گردی کی کارروائیوں میں براہ راست ملوث ہے، بھارت نے ہمیشہ اپنی زمین پر ہونے والے ناخوشگوار واقعے کا الزام پاکستان پر لگا کر دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ بھارت سے کبھی خیر کی توقع نہیں کی جاسکتی۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ سیاسی وعسکری قیادت ہندوستان کو منہ توڑ جواب دے بصورت دیگر ہندوستان اپنی ہٹ دھرمی سے باز آنے والا نہیں۔