جرائم میں ملوث پولیس اہلکاروں کے تبادلے پر اکتفا

155

کراچی (رپورٹ۔ خالد مخدومی) سی آئی اے میں تعینات جرائم میں ملوث 61 پولیس اہلکاروں کا کورٹ اور سیکورٹی کے شعبوں میں تبادلہ کردیا گیا۔ مذکورہ پولیس اہلکار مختلف مقدمات اور جرائم میں ملوث بتائے جاتے ہیں، اہلکاروں میں 8 انسپکٹر اور 16 سب انسپکٹر شامل ہیں۔تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس چیف اے ڈی آئی جی مشتاق مہر نے 13 نومبر کو مراسلہ نمبر کے EB/E11/TP2017-126837-50کے ذریعے احکامات جاری کرتے ہو ئے سی آئی اے کے مختلف شعبوں اے سی ایل
سی، اے وی سی سی اور ایس آئی یو میں تعینات 61 پولیس افسران اورا ہلکاروں کے تبادلے سیکورٹی اور کورٹ پولیس میں کردیے، جن میں 8 انسپکٹر، 16 سب انسپکٹر، 13 اسسٹنٹ سب انسپکٹر، 11 ہیڈ کانسٹیبل اور 13کانسٹیبل شامل ہیں۔باخبر ذرائع کے مطابق مذکورہ تمام پولیس اہلکاروں کے مختلف جرائم یا مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے شواہد موجود تھے ، جب کہ ان میں سے متعدد کے خلاف مختلف تھانوں میں مقدمات بھی درج ہیں، باخبر ذرائع کے مطابق مذکورہ جرائم پیشہ پولیس اہلکاروں نے سیاسی بنیادوں اور بھاری رشوت کے ذریعے پولیس کی ملازمت حاصل کی تھی جس کے بعدمجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہوگئے اور ان کو تاحال سیاسی پشت پناہی حاصل ہے جس کی بنا پر پولیس کے اعلیٰ افسران ان کے خلاف کسی قسم کی کارروائی سے گریز کرتے ہیں، تاہم کچھ عرصہ قبل عدالت کی جانب ملنے والی ہدایت کے بعد پولیس میں شامل جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائی کیے جانے کی توقعات ہیں ،تاہم شہری حلقوں نے اس امر پر شدید تشویش کا اظہار کیاہے کہ مذکورہ پولیس اہلکاروں کے خلاف موجود شواہد کے باوجود ان کے خلاف قانونی کارروائی کے بجائے تبادلوں کو ہی کیوں کافی سمجھ لیاگیا ۔ واضح رہے کہ سندھ پولیس کی جانب سے عدالت عظمیٰ میں اعتراف کیا گیا تھا کہ سندھ پولیس میں 12 ہزار کے قریب ایسے افسران اور ملازمین موجود ہیں جو جرائم میں ملوث ہیں یا مجرمانہ پس منظر رکھتے ہیں۔